رائیونڈ: عملے کے انکار کے باعث ہسپتال کے باہر فرش پر بچے کی پیدائش
لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے علاقے رائیونڈ کے تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال میں ڈاکٹر کی عدم موجودگی اور عملے کی جانب سے علاج معالجے سے انکار کے باعث ایک خاتون نے ہسپتال کے باہر فرش پر بچے کو جنم دیا۔
ہسپتال کی جانب سے کی گئی ابتدائی انکوائری کے مطابق رائیونڈ کے نواحی گاؤں سے ایک خاتون سمیرہ بی بی کو زچگی کے لیے صبح سوا 6 بجے کے قریب تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال لایا گیا، تاہم ڈاکٹر موجود نہ ہونے پر عملے نے علاج معالجے سے انکار کردیا، جس کے بعد خاتون نے ساڑھے 6 بجے انتہائی تکلیف کی حالت میں ہسپتال کے باہر فرش پر بچے کو جنم دیا۔
موقع پر موجود لوگوں نے ڈان نیوز کو بتایا کہ ریسکیو 1122 کی کوئی ایمبولینس اُس وقت وہاں موجود نہیں تھی، لیکن جب تک ایمبولینس کو بلوایا گیا، اس وقت تک بچے کی ولادت ہوچکی تھی۔
جب اس حوالے سے پنجاب کے وزیر صحت خواجہ عمران نذیر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ صوبائی وزارت نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ واقعے میں ملوث کسی بھی ڈاکٹر یا اسٹاف ممبر کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور اس معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کی جاچکی ہے۔
مزید پڑھیں: 'مردہ بچوں کی پیدائش میں پاکستان سرفہرست'
دوسری جانب سیکریٹری ہیلتھ علی جان خان نے بتایا کہ 'تحصیل ہیڈکوارٹرز ہسپتال رائیونڈ میں گائنی سے متعلق تمام سہولیات دستیاب ہیں'، ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ حالیہ واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جاچکی ہے۔
ہسپتال ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت کی جانب سے تشکیل دی گئی انکوائری کمیٹی تحصیل ہیڈکوارٹرز ہسپتال پہنچ چکی ہے اور تحقیقات کی جارہی ہیں۔
دوسری جانب ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر عامر نے بتایا کہ ماں اور بچہ دونوں بالکل ٹھیک ہیں جبکہ معاملے کی انکوائری کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ مذکورہ ہسپتال رائیونڈ میں واقع سابق وزیراعظم نواز شریف کی رہائش گاہ جاتی عمرہ سے کچھ میل کے فاصلے پر ہی واقع ہے۔