ایم کیو ایم لندن کے کنوینر ندیم نصرت کی بانی سے علیحدگی
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) لندن کے کنوینر ندیم نصرت نے بانی الطاف حسین سے علیحدگی اختیار کرلی۔
ندیم نصرت، بانی ایم کیو ایم کے قریبی ساتھی کے طور پر جانے جاتے تھے۔
ذرائع نے ڈان نیوز کو بتایا کہ ندیم نصرت کے بانی ایم کیو ایم سے گزشتہ چند ماہ سے مالی معاملے پر اختلافات چل رہے تھے، جس میں شدت آنے کے بعد انہوں نے ایم کیو ایم لندن کو خیرباد کہہ دیا۔
ذرائع نے کہا کہ علیحدگی کے بعد ندیم نصرت اہلخانہ کے ہمراہ لندن سے امریکا منتقل ہوگئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق واسع جلیل، انبساط ملک اور ذوالفقار حیدر سمیت ایم کیو ایم لندن کی رابطہ کمیٹی کے دیگر اہم رہنما پہلے ہی بانی کو چھوڑ چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مائنس ون نہ ہوسکتا ہے اور نہ ہی ممکن ہے، ایم کیو ایم لندن
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی ندیم نصرت کے الطاف حسین سے اختلافات کی خبریں سامنے آچکی ہیں۔
ندیم نصرت نے 1997 میں بانی ایم کیو ایم کے خلاف پریس کانفرنس کی تھی جس میں انہوں نے علیحدہ گروپ بنانے کا اعلان کیا تھا، تاہم ایم کیو ایم کے اہم رہنماؤں نے مداخلت کرکے یہ اختلافات ختم کرائے تھے۔
یاد رہے کہ 22 اگست 2016 کو بانی ایم کیو ایم الطاف حسین نے کراچی اور امریکا میں کارکنان سے ٹیلی فونک خطاب میں پاکستان مخالف نعرے لگائے تھے، جس پر 23 اگست کو ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے اپنے ہی بانی اور قائد الطاف حسین سے اعلان لاتعلقی کر دیا تھا۔
لندن میں مقیم ندیم نصرت، واسع جلیل، مصطفیٰ عزیز آبادی سمیت دیگر نے ایم کیو ایم پاکستان کا فیصلہ ماننے سے انکار کیا اور الطاف حسین کو ہی ایم کیو ایم کا قائد قرار دیا تھا، جس پر ایم کیو ایم پاکستان نے ان افراد کو رابطہ کمیٹی سے نکالتے ہوئے ان کی بنیادی پارٹی رکنیت معطل کر دی تھی۔
مزید پڑھیں: 'غدار‘ فاروق ستار پارٹی سے خارج، ایم کیو ایم لندن
تقریباً 2 ماہ قبل سوشل میڈیا پر جاری کیے گئے ایک مبینہ آڈیو پیغام میں ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین نے ایم کیو ایم کے ارکان اسمبلی سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ استعفے دیں، کیوں کہ انھوں نے ان کے نام پر نشستیں حاصل کی تھیں، تاہم تاہم کسی بھی رکن نے اس مطالبے کو اہمیت نہیں دی تھی۔
بعد ازاں الطاف حسین نے اپنے ویڈیو پیغام میں ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار پر دھوکہ دہی کا الزام عائد کرتے ہوئے اپنی پارٹی سے تعلق رکھنے والے قانون سازوں کو خبردار کیا تھا کہ اگر انہوں نے ان کی کال پر اسمبلیوں سے استعفے نہیں دیئے تو ووٹرز اپنے حلقوں میں ان استعفوں کو یقینی بنائیں گے۔
اس صورتحال میں ندیم نصرت کا بیان بھی سامنے آیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ الطاف حسین نے مہاجروں کو شناخت دی اور ان کے بغیر ایم کیو ایم کچھ نہیں ہے۔
ایم کیو ایم لندن کی جانب سے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں ڈاکٹر فاروق ستار، عامر خان، خواجہ اطہار الحسن، فیصل سبزواری اور کشور زُہرا کی پارٹی کی بنیادی رکنیت خارج کردی گئی تھی۔
تبصرے (1) بند ہیں