• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

شاداب، بابر کی عمدہ کارکردگی، سری لنکا کو 32 رنز سے شکست

شائع October 16, 2017 اپ ڈیٹ October 17, 2017
بابر اعظم اور شاداب خان نے ساتویں وکٹ کیلئے 109 رنز کی اہم شراکت قائم کر کے پاکستان کو مکمل تباہی سے بچا لیا— فوٹو: اے ایف پی
بابر اعظم اور شاداب خان نے ساتویں وکٹ کیلئے 109 رنز کی اہم شراکت قائم کر کے پاکستان کو مکمل تباہی سے بچا لیا— فوٹو: اے ایف پی

پاکستان نے بابر اعظم اور شاداب خان کی شاندار کارکردگی کی بدولت سری لنکا کو دوسرے ون ڈے میچ میں رنز سے شکست دے کر سیریز میں 2-0 کی برتری حاصل کر لی ہے۔

ابوظہبی میں کھیلے جا رہے سیریز کے دوسرے ایک روزہ میچ میں پاکستان کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو تباہ کن ثابت ہوا۔

پاکستان کو پہلا نقصان 17 کے اسکور پر اس وقت پہنچا جب فخر زمان 11 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے، احمد شہزاد کی ناکامیوں کا سلسلہ جاری رہا اور ان کی اننگز بھی صرف آٹھ رنز تک محدود رہی۔

محمد حفیظ نے چھکا لگا کر اعتماد ظاہر کرنے کی کوشش کی لیکن اگلی ہی گیند پر گماگے کی گیند پر وکٹ کیپر کو کیچ دے بیٹھے۔

تین وکٹیں گرنے کے بعد گزشتہ میچ کے ہیرو شعیب ملک کی وکٹ پر آمد ہوئی لیکن اس مرتبہ ان اننگز بھی 11 رنز سے آگے نہ بڑھ سکی جبکہ مشکل موقع پر کپتان سرفراز احمد ایک مرتبہ پھر ٹیم کو منجھدار میں چھوڑ کر پویلین لوٹے تو قومی ٹیم 79 رنز پر پانچ وکٹوں سے محروم ہو چکی تھی۔

پانچ وکٹیں گرنے کے بعد عماد وسیم کی میدان آم ہوئی اور انہوں نے بابر اعظم کے ساتھ مل کر ٹیم کی سنچری مکمل کرائی ہی تھی کہ وکٹوں کے سامنے پیڈ لانے کی پاداش میں عماد آؤٹ قرار پائے۔

پاکستانی بلے باز محمد حفیظ کو آؤٹ کرنے پر سری لنکن کھلاڑی خوشی کا اظہار کر رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
پاکستانی بلے باز محمد حفیظ کو آؤٹ کرنے پر سری لنکن کھلاڑی خوشی کا اظہار کر رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی

101 رنز پر چھ وکٹ گرنے کے بعد بابر اعظم کا ساتھ نبھانے شاداب خان آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے اسکور کو بتدریج آگے بڑھانا شروع کیا۔

مشکل صورتحال میں دونوں کھلاڑیوں نے ذمے دارانہ بیٹںگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام سری لنکن باؤلرز کا ڈٹ کر سامنا کیا اور ٹیم کی معقول مجموعے تک رسائی یقینی بنائی۔

بابر اعظم نے شاندار کارکردگی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے لگاتار دوسرے ون ڈے میچ میں سنچری اسکور کی جبکہ شاداب نے بھی ون ڈے کرکٹ میں اپنی پہلی نصف سنچری مکمل کی۔

109 رنز کی شاندار شراکت کا خاتمہ اس وقت جب بابر اعظم 101 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد پویلین لوٹے، انہوں نے اس اننگز کے دوران چھ چوکے لگائے۔

پاکستان نے مقررہ اوورز میں نو وکٹ کے نقصان پر 219 رنز بنائے، شاداب خان نے ناقابل شکست 52 رنز کی اننگز کھیلی۔

سری لنکا کی جانب سے لہیرو گماگے چار وکٹیں لے کر سب سے کامیاب باؤلر ثابت ہوئے جبکہ تھسارا پریرا کے حصے میں دو وکٹیں آئیں۔

سری لنکا نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو 10 کے مجموعے پر جنید خان نے نروشن ڈکویلا کو آؤٹ کر کے پاکستان کو پہلی کامیابی دلائی جبکہ اسکور 30 تک پہنچا تو حسن علی نے کشال مینڈس کو آؤٹ کر کے سری لنکا کو دوسرا نقصان پہنچایا۔

پاکستان کو جلد ہی مزید کامیابی مل جاتیں ناقص فیلڈنگ کے سبب پاکستانی کھلاڑیوں نے سری لنکن کپتان اپل تھارنگا اور ساتھی کھلاڑی کہیرو تھریمانے کو دوسری زندگی فراہم کی۔

دونوں کھلاڑیوں نے 40 رنز کی شراکت قائم کر کے اسکور کو 70 پہنچایا ہی تھا کہ شعیب ملک نے پاکستان کو اہم کامیابی دلاتے ہوئے تھریمانے کو میدان بدر کردیا۔

وکٹ گرتے ہی قومی ٹیم کے کپتان شاداب خان کو باؤلنگ پر لے کر آئے جنہوں نے کپتان کے انتخاب کو درست چابت کرتے ہوئے دنیش چندیمل کی وکٹیں بکھیر دیں جبکہ اسکور میں چار رنز کے اجافے سے ملندا سری وردنا کو بھی چلتا کردیا۔

حسن علی وکٹ کے حصول پر روایتی انداز میں جشن منا رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
حسن علی وکٹ کے حصول پر روایتی انداز میں جشن منا رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی

ابھی سری لنکن ٹیم ان نقصانات سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ محمد حفیظ نے بابر اعظم کی مدد سے تھسارا پریرا کی اننگز کا خاتمہ کردیا جبکہ شاداب نے اکیلا دھننجیا کو آؤٹ کیا تو سری لنکن ٹیم 93 رنز پر سات وکٹوں سے محروم ہو چکی تھی اور کپتان اپل تھارنگا دوسرے اینڈ سے بے بسی کے عالم میں ساتھی کھلاڑیوں کی پویلین واپسی کا تماشا دیکھتے رہے۔

اس موقع پر کپتان کا ساتھ نبھانے جیفری ویندرسے کی میدان میں آمد ہوئی جنہوں نے مشکل مرحلے پر عمدہ شراکت قائم کرتے ہوئے آٹھویں وکٹ کیلئے 76 رنز کی شراکت قائم کی۔

اس دوران دونوں کھلاڑی انتہائی خوش قسمت بھی ثابت ہوئے اور دونوں کھلاڑیوں کے خلاف ایل بی ڈبلیو کی اپیلیں مسترد کر دی گئیں حالانکہ ری پلے سے صاف ظاہر تھا کہ گیند وکٹ کو ہٹ کر رہی تھی۔

اس شراکت کا خاتمہ اس وقت ہوا جب رومان رئیس نے ویندرسے کو احمد شہزاد کے ہاتھوں کیچ کرادیا جنہوں نے آؤٹ ہونے سے قبل 22 رنز بنائے۔

دوسرے اینڈ پر موجود اپل تھارنگا نے عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے اپنی سنچری مکمل کی لیکن اسی شاٹ پر دوسرا رن لینے کی غیر ضروری کوشش میں سورنگا لکمل وکٹ دے بیٹھے۔

پاکستان کو آخری وکٹ کے حصول میں بھی زیادہ دیر نہ لگی اور گماگے تین رنز بنانے کے بعد رن آؤٹ ہو گئے جس کے ساتھ ہی پاکستان نے 32 رنز سے فتح اپنے نام کر کے سیریز میں بھی 2-0 کی برتری حاصل کر لی۔

سری لنکن کپتان نے عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے بیٹ کیری کیا اور ناقابل شکست 112 رنز کی اننگز کھیل کر سری لنکا کی جانب سے ون ڈے میں بیٹ کیری کرنے والے پہلے بلے باز بن گئے۔

پاکستان کی جانب سے شاداب خان نے سب سے زیادہ تین وکٹیں حاصل کیں۔

شاداب خان کو شاندار آل راؤنڈر کارکردگی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

میچ کیلئے پاکستانی ٹیم ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

سرفراز احمد(کپتان)، احمد شہزاد، فخر زمان، بابر اعظم، محمد حفیظ، شعیب ملک، شاداب خان، عماد وسیم، حسن علی، رومان رئیس اور جنید خان۔

سری لنکا نے بھی میچ کیلئے اپنی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی اور ان کی ٹیم ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔

نروشن ڈکویلا، اپل تھارنگا، کشال مینڈس، لہیرو تھریمانے، دنیش چندیمل، ملندا سری وردنا، تھسارا پریرا، سورنگا لکمل، اکیلا دھنانجیا، وشوا فرنینڈو اور دشنمنتھا چمیرا شامل ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024