ججز نظر بندی کیس: پرویز مشرف کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری
اسلام آباد: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ججز نظر بندی کیس میں سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کی جانب سے 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے ضبط کر کے ان کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے جون 2013 میں سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کو ججز کو گرفتار کرنے کے کیس میں پانچ لاکھ روپے کے دو مچلکوں کے عوض ضمانت دی تھی۔
مشتاق احمد اور راشد محمود نے جنرل (ر) پرویز مشرف کی جانب سے اپنی جائیداد کے کاغذات ضمانتی رقم کی صورت میں جمع کرائے تھے۔
مزید پڑھیں: مشرف کے انکشاف نے پاکستان کو شرمندہ کردیا: دفتر خارجہ
تاہم، جمعہ کو سماعت کے دوران دونوں ضامن عدالت میں پیش ہوئے اور درخواست کی کہ ان کی جائیداد کے کاغذات واپس کر دیے جائیں جبکہ وہ ضمانتی مچلکوں کی رقم جمع کرانے کے لیے تیار ہیں جسے عدالت ضبط کر سکتی ہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے کرمنل پروسیجر کوڈ (سی پی سی) کے سیکشن 514 کے تحت ضامن کے خلاف پہلے ہی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔
اس سیکشن کے تحت ضمانتی مچلکوں کے متبادل کے طور پر کیش رقوم جمع کرائی جا سکتی ہیں، لہٰذا عدالت نے ان کی درخواست کو منظور کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: بینظیر قتل کیس کا فیصلہ،مشرف اشتہاری قرار، پولیس افسران گرفتار
رواں برس 2 فروری کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے دونوں ضامن افراد کو نوٹسز جاری کر دیے تھے جہاں ان کو ضمانتی مچلکوں کو ضبط کرنے کے حوالے سے آگاہ کر دیا گیا تھا، تاہم اس معاملے پر مزید کارروائی نہیں ہوئی تھی۔
انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کا کہنا ہے کہ استغاثہ کے تمام شواہد کو بند کر دیا گیا ہے جبکہ ملزم جنرل (ر) پرویز مشرف کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے گئے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ اشتہاری کی عدالت میں عدم پیشی پر ضمانتی مچلکوں کو ضبط کیا گیا۔
یہ خبر 15 اکتوبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی