• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm

ون ڈے سیریز: پاکستان فارمیٹ کے ساتھ قسمت کی تبدیلی کیلئے بھی پرامید

شائع October 13, 2017
پاکستان اور سری لنکا کے درمیان آخری ون ڈے میچ چیمپیئنز ٹرافی میں کھیلا گیا تھا جس میں پاکستان نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد کامیابی حاصل کی تھی— فائل فوٹو: اے ایف پی
پاکستان اور سری لنکا کے درمیان آخری ون ڈے میچ چیمپیئنز ٹرافی میں کھیلا گیا تھا جس میں پاکستان نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد کامیابی حاصل کی تھی— فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان پانچ ون ڈے میچوں کی سیریز کا پہلا میچ آج کھیلا جائے گا جہاں قومی ٹیم کو ٹیسٹ سیریز میں شکست کو بھلا کر چیمپیئنز ٹرافی کی فتوحات کے سلسلے کو جاری رکھنے کیلئے پرعزم ہے۔

قومی ٹیم کو ٹیسٹ سیریز میں 2-0 کلین سوئپ شکست کا سامنا کرنا پڑا تاہم اپ سیٹ شکست کے باوجود چیمپیئنز ٹرافی کی فاتح قومی ٹیم فارمیٹ کی تبدیلی کے ساتھ ہی قسمت میں بھی تبدیلی کی خواہاں ہے اور ون ڈے میں اپنی فتوحات کے سلسلے کو برقرار رکھنے کی خواہشمند ہے۔

پاکستان کو ون ڈے ٹیم میں ٹیسٹ اسکواڈ کے صرف چار کھلاڑیوں سرفراز احمد، حارث سہیل، بابر اعظم اور حسن علی کا ساتھ ھاصل ہے جبکہ تجربہ کار محمد حفیظ اور احمد شہزاد کی اسکواڈ میں واپسی ہوئی ہے۔

پہلی ہی ٹیسٹ سیریز میں شکست کی وجہ سے سرفراز احمد دباؤ کا شکار ہیں تاہم انہیں امید ہے کہ ٹیم ون ڈے سیریز میں بہترین انداز میں واپسی کرے گی۔

قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ بحیثیت کپتان پہلی ہی ٹیسٹ سیریز ہارنے کے بعد دباؤ ضرورت ہوتا ہے لیکن ہم کوشش کریں گے کہ بہترین انداز میں واپسی کریں، ہماری ون ڈے ٹیم زیادہ متوازن اور ریکارڈ اچھا ہے جبکہ اس میں ہمیں چند سینئر کھلاڑیوں کا ساتھ بھی حاصل ہو گا لہٰذا ہم بہتر کرکٹ کھیلنے کیلئے پرعزم ہیں۔

ون ڈے ٹیم میں اپکستان کو نوجوان اوپنر فخر زمان کا ساتھ بھی حاصل ہو گا جنہوں نے چیمپیئنز ٹرافی کے فائنل میں بھارت کے خلاف فتح گر سنچری اسکور کی تھی جبکہ اس کے ساتھ ساتھ نوجوان اسپنر شاداب خان، آل راؤنڈر عماد وسیم اور فہیم اشرف کے ساتھ ساتھ فاسٹ باؤلرز رومان رئیس، جنید خان اور عثمان شنواری کا ساتھ بھی میسر ہو گا۔

ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل محمد عامر بھی ون ڈے سیریز کے ابتدائی اسکواڈ میں شامل تھے لیکن پنڈلی کی انجری کے سبب وہ سیریز سے باہر ہو چکے ہیں۔

یاد رہے کہ حال ہی میں متحدہ عرب امارات میں سری لنکا کے ہاتھوں ٹیسٹ سیریز میں شکست کے ساتھ ہی پاکستان کا 2010 سے اپنے عارضی ہوم گراؤنڈ پر ٹیسٹ سیریز میں ناقابل شکست رہنے کا ریکارڈ بھی ٹوٹ گیا۔

تاہم ٹیسٹ کے برعکس ون ڈے میچوں میں عرب سرزمین پر پاکستانی ٹیموں کا ریکارڈ مایوس کن ہے جہاں 2009 سے اب تک کھیلئی 12 سیریز میں پاکستان سری لنکا کے خلاف دو سیریز سمیت صرف تین سیریز ہی جیتنے میں کامیاب رہا اور نو سیریز میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

دوسری جانب سری لنکن ٹیسٹ کی طرح ون ڈے میں بھی بھارت سے بدترین شکستوں کے بعد متحدہ عرب امارات پہنچی ہے اور گزشتہ 21 میچوں میں سے 16 میچوں میں انہیں شکست کا مہ دیکھنا پڑا اور وہ صرف چار جیتنے میں کامیاب ہو سکے۔

اس میں بھارت کے خلاف 5-0 سے وائٹ واش اور زمبابوے کے خلاف پہلی مرتبہ سیریز میں شکست بھی شامل ہے۔

بھارت کے خلاف سیریز میں سری لنکن ٹیم کی بدترین کارکردگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ میزبان ٹیم اپنی ہی سرزمین پر ایک مرتبہ بھی 250 کا ہندسہ بھی عبور نہیں کر سکی تھی۔

ون ڈے فارمیٹ میں دونوں ٹیموں 148 مرتبہ مدمقابل آئیں جس میں 85 میچز میں فتح نے پاکستانی ٹیم کے قدم چومے، 58 میچوں میں سری لنکن ٹیم فاتح رہی۔ ایک میچ ٹائی رہا جبکہ چار بے نتیجہ رہے۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024