• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

نوازشریف کے داماد کی اسلام آباد ایئرپورٹ سے گرفتاری کے بعد رہائی

شائع October 9, 2017

سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو لندن سے اسلام آباد پہنچنے پر قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم نے گرفتار کرلیا، جنہیں بعدازاں احتساب عدالت میں پیشی کے بعد رہا کردیا گیا۔

نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر پاناما پیپرز کیس کے فیصلے کی روشنی میں نیب کی جانب سے دائر ریفرنس کے سلسلے میں احتساب عدالت میں پیش ہونے کے لیے آج (9 اکتوبر) صبح لندن سے قطر ایئرویز کی پرواز کے ذریعے اسلام آباد کے بینظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچے تھے۔

ایئرپورٹ پر لینڈ کرتے ہی نیب لاہور کی ٹیم نے مریم نواز اور ان کے شوہر کو روک لیا، تاہم بعدازاں سابق وزیراعظم کی صاحبزادی کو جانے کی اجازت دے دی گئی جبکہ ان کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو گرفتار کرلیا گیا۔

مزید پڑھیں: ’آئین و قانون کے احترام میں عدالتوں کا سامنا کریں گے‘

اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما آصف کرمانی سمیت لیگی کارکنان کی بڑی تعداد مریم نواز اور ان کے شوہر کے استقبال کے لیے ایئرپورٹ پر موجود تھی۔

ایئرپورٹ پر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی گرفتاری کے بعد لیگی کارکنان مشتعل ہوگئے اور نیب ٹیم کی گاڑی پر چڑھ گئے جبکہ کچھ کارکنان گاڑی کے سامنے لیٹ گئے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما آصف کرمانی نے جنونی کارکنان کو نیب ٹیم کی گاڑی کے سامنے سے ہٹنے کی ہدایت کی جسے کارکنان نے نظر انداز کردیا اور نیب ٹیم کی گاڑی کو گھیرے میں لے کر نعرے بازی کرتے رہے۔

بعد ازاں نیب ٹیم لیگی کارکنان کی جانب سے آدھے گھنٹے طویل مزاحمت کے بعد کیپٹن (ر) صفدر کو ایئرپورٹ سے باہر نکالنے میں کامیاب ہوئی جس کے بعد انہیں نیب ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد لے جایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ’مریم نواز کو عوام کو اربوں پتی بننے کے گر سکھانے چاہیے‘

نیب ٹیم جیسے ہی کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو لے کر نیب ہیڈ کوارٹر پہنچی تو لیگی کارکنان بھی وہاں پہنچ گئے اور دھرنا دے دیا۔

بعدازاں کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو نیب ریفرنس کے سلسلے میں اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا جہاں انہیں 50 لاکھ روہے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کی ہدایت کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دے دیا گیا۔

پاکستان آمد سے قبل لندن میں اپنی رہائش گاہ سے ایئرپورٹ روانگی کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ ’جب کسی کا دامن صاف ہوتا ہے تو وہ عدالتوں سے گھبراتا نہیں ہے، ہم صرف عدالتوں میں پیش ہونے کے لیے ہی پاکستان واپس جارہے ہیں‘۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے رواں ماہ 2 اکتوبر کو ہونے والی سماعت کے دوران نواز شریف کے صاحبزادوں حسن نواز، حسین نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کے خلاف عدالت میں پیش نہ ہونے پر ناقابلِ ضمانت وارنٹ جبکہ مریم نواز کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے پاناما پیپرز کیس کے فیصلے میں دی گئی ہدایات کی روشنی میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے نواز شریف اور ان کے صاحبزادوں کے خلاف 3 ریفرنسز دائر کیے گئے تھے جبکہ مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کا نام ایون فیلڈ ایونیو میں موجود فلیٹس سے متعلق ریفرنس میں شامل ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024