آرمی چیف کے دورے کے بعد افغان صدر کا پاکستان آنے پر غور
کابل: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے حالیہ دورہ افغانستان کے دوران دی گئی دعوت کے بعد افغان صدر اشرف غنی نے پاکستان کے دورے پر غور شروع کردیا۔
افغان نیوز ایجنسی خامہ پریس کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں تعینات افغان سفیر ڈاکٹر عمر زاخیل وال نے بتایا کہ گذشتہ ہفتے جنرل قمر جاوید باجوہ نے ایک ملاقات کے دوران اشرف غنی کو پاکستان آنے کی دعوت دی تھی۔
خامہ پریس کے مطابق افغان صدر اشرف غنی نے پاکستان کے آرمی چیف کی دعوت قبول کرلی ہے۔
تاہم رپورٹ میں کہا گیا کہ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ دورہ کب تک ممکن ہے کیونکہ افغان حکومت نے اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
خامہ پریس کے مطابق جمعرات (5 اکتوبر) کو اشرف غنی نے پاکستان پر علاقائی امن و سلامتی کے سلسلے میں مدد کے لیے ریاستوں کے درمیان مذاکرات کی اہمیت پر زور دیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق کابل میں ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کے دوران افغان صدر نے طالبان پر بھی 'امن عمل میں شمولیت' پر زور دیا۔
مزید پڑھیں: آرمی چیف کا دورہ: پاک-افغان تعاون کیلئے ٹاسک ٹیمیں بنانے پر اتفاق
خامہ پریس کی رپورٹ میں اشرف غنی کے حوالے سے بتایا گیا، 'حزب اسلامی کے ساتھ کامیاب امن معاہدے سے طالبان پر یہ واضح ہونا چاہیے کہ ہم میں صلاحیت ہے اور افغانستان کے اندر ایک مذاکراتی عمل کے آغاز اور اس کے کامیاب اختتام کی سیاسی خواہش موجود ہے'۔
یاد رہے کہ رواں ماہ یکم اکتوبر کو پاک فوج کے سربراہ جنرل قمرجاوید باجوہ نے کابل میں افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی جہاں دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے لیے ٹاسک ٹیمیں بنانے پر اتفاق کیا گیا۔
جنرل قمر باجوہ اور اشرف غنی کے درمیان صدارتی محل کابل میں ملاقات ہوئی جہاں دو طرفہ تعلقات، امن و اسحتکام، انسداد دہشت گردی کے لیے کوششوں، کاروباری اور دیگر تعلقات زیر بحث آئے۔
اشرف غنی نے اس ملاقات کو افغانستان اور پاکستان کے درمیان تعلقات کا ایک نیا سیشن قرار دیا اور کہا کہ تعاون کے لیے اچھے مواقع پیدا کیے جارہے ہیں جس سے دونوں ممالک کو فائدہ اٹھانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:افغان صدر کی پاکستان کو 'جامع مذاکرات' کی پیشکش
جنرل قمر باجوہ کی سربراہی میں پاکستانی وفد نے کہا کہ اسلام آباد انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں افغانستان کی مدد کے لیے تیار ہے جو دونوں کے لیے مشترکہ خطرہ ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق دونوں ممالک نے ماضی کو بھلا کر بہتر مستقبل کے لیے سخت محنت کرنے پراتفاق کیا۔
دوسری جانب افغان سفیر ڈاکٹر عمر زاخیل وال نے اشرف غنی اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے درمیان ملاقات کو مثبت قرار دیتے ہوئے اس عمل میں سہولت فراہم کرنے پر اپنے کردار پر فخر کا اظہار کیا تھا۔