• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

نااہلی کیس: عمران خان نے سپریم کورٹ میں مزید دستاویزات جمع کرادی

شائع October 6, 2017

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کی جانب سے سپریم کورٹ میں ان کی نااہلی کے لیے دائرکی گئی درخواست کے حوالے سے نیازی سروسز لمیٹڈ کے اکاؤنٹ سے جمائما کو ادا کیے گئے 5 لاکھ 62 ہزار پاؤنڈ کی دستاویزات بھی جمع کروادی۔

پی ٹی آئی چیئرمین کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کروائی گئیں دستاویزات کے مطابق بنی گالہ کی تعمیر کے نقشے کے 79 ہزار پاؤنڈ جمائما نے عمران خان کو بھیجے جس کی تفصیل الیکشن کمیشن میں 2003 میں جمع کردی گئی تھی اور گوشوارے میں رقم کی تفصیل بھی موجود بھی ہے۔

سپریم کورٹ میں جمع دستاویزات میں نیازی سروسز لمیٹڈ کے اکاؤنٹ سے جمائما کو قرض کی ادائیگی بھی ظاہر کی گئی ہے اور بتایا گیا ہے کہ اینگلو آئرش بینک سے جمائما کی جانب سے رقم وصول کرنا بھی ثابت ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:دیکھنا ہوگا عمران خان کے لندن فلیٹ کیلئےرقم کہاں سے آئی،سپریم کورٹ

عمران خان کی جانب سے جمع کروائی گئیں دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ قرض کی ادائیگی کے بعد نیازی سروسز لمیٹڈ کے اکاؤنٹ میں ایک لاکھ پاؤنڈ کی رقم باقی رہ گئی تھی جس کو قانونی چارہ جوئی کے لیے خرچ کیا گیا۔

ان کا موقف ہے کہ اکاؤنٹ میں ایسا کچھ نہیں بچا تھا جس کو عمران خان اپنے گوشواروں میں ظاہر کرتے۔

خیال رہے کہ عمران خان 2002میں قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے اور 2007تک رکن رہے تھے اور سپریم کورٹ کو بتایا گیا ہے کہ عمران خان جس دوران رکن قومی اسمبلی رہے اس دورانیے میں عمران خان کو ایک لاکھ پاؤنڈ سے زیادہ رقم ملی اور نہ ہی کوئی رقم قابل وصول تھی۔

دستاویزات میں مزید کہا گیا ہے کہ 2013 کے انتخابات تک نیازی سروسز لمیٹڈ کے اکاؤنٹ میں پڑی تمام رقم خرچ ہو چکی تھی اوراکاؤنٹ میں کوئی ایسی رقم نہیں تھی جس کو 2013 کے گوشواروں میں ظاہر کیا جاتا۔

یاد رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی نے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان اور سیکریٹری جنرل جہانگیر ترین پر اثاثے چھپانے اور آف شور کمپنیاں رکھنے کا الزام عائد کرتے ہوئے انھیں نااہل کرنے کے لیے درخواست دائر کر رکھی ہے جس کی سماعت سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کررہا ہے جس میں جسٹس فیصل عرب اور جسٹس عمر عطابندیال بھی شامل ہیں۔

مزید پڑھیں:پاناما فیصلہ حقائق چھپانے پر جاری کیا گیا، چیف جسٹس

چیف جسٹس نے 3 اکتوبر کو سماعت کے دوران کہا تھاکہ ’ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ لندن فلیٹ کے لیے رقم کہاں سے آئی‘۔

واضح رہے کہ مذکورہ کیس کی 28 ستمبر کو ہونے والی گذشتہ سماعت میں عمران خان کے وکیل نعیم بخاری نے بنی گالہ جائیداد میں منی ٹریل سے متعلق سپریم کورٹ کے سوالات کے جواب دیئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:عمران خان نااہلی کیس: عدالت نے مزید دستاویزات طلب کرلیں

عدالت کی جانب سے دستاویز کے مطالبے پر عمران خان کے وکیل نعیم بخاری نے پی ٹی آئی چیئرمین کی سابق اہلیہ جمائما کی جانب سے لکھا گیا خط سپریم کورٹ میں پیش کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ’جمائما نے یہ خط بذریعہ ای میل روانہ کیا ہے‘۔

نعیم بخاری کے مطابق خط میں جمائما کا کہنا تھا کہ ان کا ای میل ایڈریس سپریم کورٹ میں پیش نہ کیا جائے اور انہوں نے خط میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ عمران خان نے 5 لاکھ 62 ہزار پاونڈ کی رقم انہیں واپس کی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024