• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

آرمی چیف کی زیرِ صدارت '7 گھنٹے طویل' کور کمانڈرز کانفرنس

شائع October 4, 2017

راولپنڈی: پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت منعقد ہونے والی کور کمانڈرز کانفرنس میں ملکی سیکیورٹی کو درپیش مسائل اور بدلتی صورتحال میں فوج کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔

ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) راولپنڈی میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت خصوصی کور کمانڈرز کانفرنس 7 گھنٹوں تک جاری رہی۔

ذرائع کے مطابق کانفرنس میں بھارت کی جانب سے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) اور ورکنگ باؤنڈری پر بلا اشتعال فائرنگ اور نئی دہلی کی جانب سے جاری ہونے والے غیر ذمہ دارانہ بیانات زیر بحث آئے۔

مزید پڑھیں: ایل او سی پر بھارتی فورسز کی شیلنگ، ایک بزرگ شہری جاں بحق

تاہم غیرمعمولی طور پر پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے باضابہ طور پر اس طویل دورانیے پر مشتمل کانفرنس کا اعلامیہ جاری نہیں کیا گیا۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے عمومی طور پر ایک بیان جاری کیا جاتا ہے جس میں کور کمانڈر کانفرنس کے حوالے سے زیرِ بحث آنے والے امور سے آگاہ کیا جاتا ہے۔

تاہم آئی ایس پی آر کی جانب سے اس کانفرنس کے بارے میں ایک روز قبل آگاہ نہ کرنے اور کانفرنس کے مندرجات بیان نہ کرنے پر افواہیں گردش کرنے لگی ہیں۔

دوسری جانب ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) آئی ایس پی آر میجرل جنرل آصف غفور نے کور کمانڈر کانفرنس اور اس دوران زیر بحث آنے والے معاملات پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف اورافغان سفیر کی ملاقات، تعلقات میں بہتری لانے پر اتفاق

خیال رہے کہ یہ کانفرنس سابق وزیراعظم نواز شریف کے احتساب عدالت میں پیش ہونے کے ایک روز بعد منعقد کی گئی۔

واضح رہے کہ 2 اکتوبر کو جب نواز شریف سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما پیپرز کیس کی روشنی میں نیب کی جانب سے دائر ریفرنسز کا سامنا کرنے کے لیے اسلام آباد کی احتساب عدالت پہنچے تھے تو ان کے ہمراہ آنے والے وزراء بشمول وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کو رینجرز اہلکاروں نے کورٹ میں داخل ہونے سے روک دیا تھا۔

جس پر وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے رینجرز حکام کو طلب کیا تھا۔

دوسری جانب خیال کیا جارہا ہے کہ آرمی چیف کی جانب سے اس کانفرنس میں حالیہ دورہ افغانستان اور افغان صدر کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے حوالے سے کور کمانڈرز کو اعتماد میں لیا گیا ہے۔


یہ خبر 4 اکتوبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024