'نواز شریف کی پلاٹ پالیسی سے سیکڑوں مستفید ہوئے'
نواز شریف کی جانب سے 1985 سے 1990 کےدوران بطور وزیراعلیٰ پنجاب مبینہ طور پر جن 13 افراد کو پلاٹ الاٹ کیے گئے تھے ان کی فہرست سامنے آگئی ہے جو اسی طرح کی 'دیگر مراعات' حاصل کرنے والے کئی افراد میں نمایاں ہوسکتے ہیں۔
ڈان کو لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کے ذرائع نے بتایا کہ 'نواز شریف نے بحیثیت وزیراعلیٰ سیکڑوں افراد کو پلاٹ دیے تھے' تاہم انھوں نے دعویٰ کیا کہ نواز شریف نے اس وقت کے قانون کے مطابق اپنا صوابدیدی حق استعمال کرتے ہوئے یہ کام کیا تھا۔
انھوں نے دعویٰ کیا کہ نواز شریف اسی صوابدیدی اختیار کے تحت مذہبی اسکالر، ایک ہستپال، عام افراد، صحافیوں اور اراکین پارلیمان سمیت دیگر سیکڑوں افراد کو پلاٹس الاٹ کر چکے ہیں۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ نیب پر منحصر ہے کہ مبینہ طورپرپلاٹ الاٹ کرنے کے لیے قواعد کی خلاف ورزی کے حوالے سے تفتیش کی خاطر کسی کو سمن جاری کرے یا نہ کرے۔
نیب کی جانب سے گزشتہ ماہ کے اوائل میں چند بیوروکریٹس اور چند عام شہریوں سمیت دیگر 13 افراد پر مشتمل فہرست کے ساتھ سی سی پی اور لاہور کو ایک خط جاری کیاگیا تھا اور 29 ستمبر کو مقامی پولیس اسٹیشن کے ذریعے سمن پہنچانے کی درخواست گئی تھی۔
دوسری جانب سی سی پی او نے نیب کی جانب سے جاری کردہ کسی بھی درخواست کے حوالے سے بے خبری کا اظہار کیا جبکہ نیب کے ایک اہلکار نے بھی تمام افراد یا ان 13 میں سے کسی کی حاضری کے حوالے سے لاعلمی ظاہر کی۔
خیال رہے کہ نیب چیئرمین نے اسی روز الوداعی ملاقات بھی کی تھی۔
یہ رپورٹ یکم اکتوبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی