• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

’نواز شریف کے بچے اور داماد عدالت میں پیش نہیں ہوں گے‘

شائع October 1, 2017

سابق وزیر اعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسن نواز، حسین نواز اور صاحبزادی مریم نواز سمیت داماد کیپٹن ریٹائر محمد صفدر احتساب عدالت کی جانب سے قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے باوجود مسلسل تیسری مرتبہ بھی عدالت میں پیش نہیں ہوں گے۔

وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے ڈان کو بتایا کہ ’میاں نواز شریف کے بچے اپنی والدہ کلثوم نواز کی تیمارداری میں مصروف ہیں اسی لیے وہ ممکنہ طور پر 2 اکتوبر کو اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش نہیں ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا حسن، حسین اور مریم نواز اپنی والدہ کو بیماری کی وجہ سے اکیلا چھوڑ کر پاکستان نہیں آئیں گے جبکہ مریم نواز کا کہنا ہے کہ ان کی والدہ کی تین مرتبہ سرجری ہو چکی ہے تاہم اب ان کی حالت بہتر ہے۔

مزید پڑھیں: شریف خاندان کا احتساب: عدالتی کارروائی کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ

صوبائی وزیر قانون نے کہا کہ بیگم کلثوم نواز کو اس حالت میں اپنے گھر والوں کی ضرورت ہے، جبکہ پیر (2 اکتوبر) کو اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میاں نواز شریف بھی لندن روانہ ہو سکتے ہیں۔

نواز شریف پر ان کے خلاف جمع کرائے گئے ریفرنسز کی روشنی میں اسلام آباد کی احتساب عدالت میں 2 اکتوبر کو فردِ جرم عائد ہو سکتی ہے۔

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے نیب ریفرنسز کی روشنی میں احتساب عدالت میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا جبکہ حکمراں جماعت کو اس ٹرائل کی شفافیت میں یقین نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پڑوسی ملک میں بھی نواز شریف کی نااہلی کے چرچے

ماہر قانون نے متنبہ کیا ہے کہ اگر مسلسل تیسری مرتبہ بھی نواز شریف یا ان کے بچے عدالت میں پیش نہیں ہوتے تو ان کے نا قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے جائیں گے۔

سپریم کورٹ کے وکیل مبین قاضی کا کہنا ہے کہ احتساب عدالت مسلسل تیسری مرتبہ عدالتی کارروائی کو ترک کرنے کی وجہ سے شریف خاندان کے خلاف نا قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر سکتی ہے تاہم عمومی طور پر یہ وارنٹ عدالتی احکامات کی مسلسل نظر اندازی کے بعد جاری کیے جاتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اب یہ کورٹ کی صوابدید پر ہے کہ وہ شریف خاندان کے خلاف ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرے۔

انہوں نے کہا کہ عدالت سے مسلسل غیر حاضر رہنے پر قومی احتساب بیورو (نیب) وزارت داخلہ کو تحریری طور پر ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی استدعا بھی کر سکتا ہے۔


یہ خبر یکم اکتوبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024