انسانوں کو 2024 تک ’مریخ‘ پر لے جانے کا منصوبہ
معروف امریکی کمپنی ٹیسلا اوراسپیس ایکس کے بانی ایلون موسک نے حیران کن اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 2024 میں پہلی بار انسان دنیا سے مریخ کے لیے سفر کریں گے۔
خیال رہے کہ ایلون موسک نے ہی رواں برس جون میں مریخ پرآئندہ 50 سال کے دوران 10 لاکھ افراد پر مشتمل شہر بسانے کا بھی اعلان کیا تھا۔
شہر بسانے کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ وہ 2023 تک مریخ پر انسانوں کو بھیجنے کا ارادہ رکھتے ہیں، تاہم اب انہوں نے اس ارادے میں ایک سال کا اضافہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ 2024 تک انسانوں کو مریخ پر لے جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
آسٹریلیا کے شہر ایڈیلیڈ میں انٹرنیشنل ایسٹروناٹیکل کانگریس (آئی اے سی) سے 43 منٹ کے خطاب میں ایلون مسک نے اعلان کیا کہ ان کی کمپنی مریخ پر انسانوں کو لے جانے کے لیے آئندہ برس بگ فلائنگ راکٹ ’بی ایف آر‘ کی تیاری شروع کردے گی۔
انہوں نے حیران کن انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ یہ مسافر بردار راکٹ نہ صرف مریخ پر جانے کے لیے اہل ہوگا، بلکہ یہ عام مسافر جہاز کی طرح ایک سے دوسرے شہر کا سفر بھی کرے گا۔
ایلون مسک نے وضاحت کی کہ ان کی کمپنی کی جانب سے تیار کیا جانے والا ’ بی ایف آر‘ راکٹ نہ صرف امریکی خلائی ادارے ’ناسا‘ کے مختلف راکٹ سے ذیادہ بہتر ٹیکنالوجی کا حامل ہوگا، بلکہ وہ کسی بھی مسافر جہاز سے بھی ایڈوانس ہوگا۔
# یہ بھی پڑھیں: دس لاکھ افراد پر مشتمل پہلا خلائی شہر بسانے کا منصوبہ
ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی کا کہنا تھا ان کی کمپنی کی جانب سے تیار کیے جانے والے راکٹ کی اونچائی 400 فٹ ہوگی، جب کہ وہ 39 فٹ چوڑا ہوگا۔
ایلون موسک کے یوٹیوب چینل پر جاری ویڈیوز کے مطابق اس راکٹ میں 42 مختلف انجن ہوں گے، اور اس کا مجموعی وزن 2 کروڑ 87 لاکھ پاؤنڈ ہوگا، جو ناسا کے راکٹ ’اپولو‘ سے چار گنا ذیادہ ہے۔
اس جدید ترین راکٹ میں ایسی منفرد ٹیکنالوجی استعمال کی جائے گی جس کی مدد سے اس کی مریخ سے زمین پر جلد واپسی آسان اور بہتر ہوگی۔
جب کہ یہ راکٹ مسافر بردار جہاز کی طرح ایک سے دوسرے شہر بھی جاسکے گا، نہ صرف یہی بلکہ اس راکٹ کی رفتار اتنی تیز ہوگی کہ کئی وہ ایک دوسرے کے قریبی شہروں تک صرف ایک منٹ دورانیے کے اندر پہنچ چائے گا۔
مزید پڑھیں: 'مریخ پر مرنے کیلئے تیار ہو کر جائیں'
انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایلون موسک کی جانب سے شیئر کی جانے والی ویڈیو میں بتایا گیا ہے کہ یہ راکٹ دنیا بھر میں ایک سے دوسرے شہر تک صرف اور صرف 30 منٹ کے دورانیے میں پہنچے گا۔
اس کی ممکنہ رفتار 27 ہزار کلو میٹر فی گھنٹہ ہوگی، یوں یہ راکٹ سنگاپور سے ہانگ کانگ تک 22 منٹ، لاس اینجلس سے ٹورنٹو تک 24 منٹ، بینکاک سے دبئی تک 27 منٹ، ٹوکیو سے سنگاپور 28 منٹ، لندن سے نیویارک 29 منٹ اور نیو یارک سے پیرس تک 30 منٹ میں پہنچے گا۔
یہ راکٹ دنیا میں ایک سے دوسری کسی بھی جگہ صرف اور صرف ایک گھنٹے میں پہنچے گا۔
اس کا مطلب یہ ہوا کہ اس راکٹ کے ذریعے کراچی سے نیویارک تک صرف اور صرف ایک گھنٹے یا اس سے بھی کم وقت میں پہنچا جا سکے گا۔