کوئٹہ: اسکول بس کے قریب دھماکا، ڈرائیور زخمی
صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے ہنہ روڈ پر ایک اسکول بس کے قریب دھماکے کے نتیجے میں بس کا ڈرائیور زخمی ہوگیا تاہم بچے محفوظ رہے۔
لیویز ذرائع کے مطابق جس وقت دھماکا ہوا اسکول بس میں 100 بچے سوار تھے تاہم وہ دھماکے میں محفوظ رہے جبکہ واقعے میں بس کے شیشے کو نقصان پہنچا۔
انہوں نے بتایا کہ دھماکا سڑک کنارے نصب بم کا تھا جو ریمورٹ کنٹرول کے ذریعے کیا گیا۔
مزید پڑھیں: کوئٹہ کے سول ہسپتال میں خودکش دھماکا، 70افراد ہلاک
واقعے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی اداروں نے کوئٹہ کے نواحی علاقے ہنہ روڈ کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کا آغاز کردیا۔
دوسری جانب واقعے کے بعد سیکیورٹی اداروں نے 5 مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
ہنہ روڈ کوئٹہ کا حساس ترین علاقہ ہے جبکہ سیاحت کے حوالے سے بھی معروف ہے۔
سیکیورٹی حکام کے مطابق متاثرہ اسکول بس میں پاکستان منرلز ڈویلپمنٹ کارپوریشن (پی ایم ڈی سی) کے ملازمین کے بچے سوار تھے۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ: پشین اسٹاپ کےقریب دھماکا، 15افراد جاں بحق
خیال رہے کہ حالیہ کچھ سالوں میں بلوچستان میں دہشت گردی، فرقہ وارانہ اور دیگر جرائم کی کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے جس میں سیکڑوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
اس حوالے سے صوبائی حکومت متعدد مرتبہ یہ دعویٰ کرچکی ہے کہ بھارت کی خفیہ ایجنسی ’را‘، افغانستان کی خفیہ ایجنسی ’این ڈی ایس‘ کے ساتھ مل کر پاکستان کو غیر مستحکم بنانے کی سرگرمیوں میں ملوث ہے۔
یاد رہے کہ بلوچستان کے ساحلی پورٹ شہر گوادر سے متعدد راستوں کے ذریعے چین سے تجارت بڑھانے کے لیے پاک-چین اقتصادی راہداری منصوبے پر کام جاری ہے جس کے تحت بلوچستان سمیت دیگر صوبوں میں ترقیاتی کام جاری ہیں، اس منصوبے کے حوالے سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یہ خطے اور خاص طور پر پاکستان میں معاشی تبدیلی کا باعث ہوگا۔