• KHI: Maghrib 5:45pm Isha 7:04pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:28pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:31pm
  • KHI: Maghrib 5:45pm Isha 7:04pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:28pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:31pm

جسٹس نواز مری قتل کیس: گزین مری کی عبوری ضمانت منظور

شائع September 25, 2017

صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے جسٹس نواز مری کے قتل کیس میں بلوچ قوم پرست رہنما اور بزرگ سیاستدان مرحوم نواب خیر بخش مری کے صاحبزادے نوابزادہ گزین مری کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔

خیال رہے کہ جسٹس نواز مری کو 7 جنوری 2000 کو کوئٹہ میں قتل کردیا گیا تھا۔

نوابزادہ گزین مری 15 سال سے زائد خودساختہ جلاوطنی ختم کرکے گذشتہ ہفتے دبئی سے وطن واپس لوٹے تھے، جہاں کوئٹہ ایئرپورٹ پر انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: گزین مری قتل کیس میں 5 روزہ ریمانڈ پر لیویز کے حوالے

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راشد محمود نے گزین مری کی سینئر جج جسٹس نواز مری کے قتل کیس میں عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے ملزم کو 10 لاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔

یاد رہے کہ ہفتہ 23 ستمبر کو گزین مری کو ضلع کوہلو کے لیویز اسٹیشن میں ہونے والے بارودی سرنگ دھماکا کیس میں 5 روزہ ریمانڈ پر لیویز کے حوالے کیا گیا تھا۔

یہ بھی یاد رہے کہ بلوچستان ہائی کورٹ کے سینئر جج جسٹس نواز مری کو 7 جنوری 2000 کو کوئٹہ کے زرغون روڈ کے علاقے میں قتل کردیا گیا تھا، جس کے الزام میں گزین مری، حربیار مری اور دیگر کو نامزد کیا گیا تھا، جبکہ گزین مری کے والد نواب خیر بخش مری کو بھی گرفتار کیا گیا تھا، لیکن بعد میں انہیں رہا کر دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: گزین مری دبئی سے کوئٹہ پہنچنے پر گرفتار

تاہم لیویز نے گزین مری کا ریمانڈ ضلع کوہلو کی تحصیل میوند میں 28 جون 2004 کو لیویز اسٹیشن پر ہونے والے بارودی سرنگ دھماکے کے کیس میں حاصل کیا تھا، جس میں گزین مری کے خلاف قتل اور دہشت گردی کی دفعات عائد کی گئی تھیں، اس واقعے میں عام شہری جاں بحق ہوئے تھے۔

گزین مری 90 کی دہائی میں بلوچستان کے وزیرداخلہ کے عہدے پر بھی فائز رہ چکے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 14 نومبر 2024
کارٹون : 13 نومبر 2024