ای سگریٹ بھی صحت کے لیے خطرہ
عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ای سگریٹ تمباکو سے بھرے سگریٹ کے مقابلے نقصان دہ نہیں ہوتے۔
بعض افراد کا یہ خیال بھی ہوتا ہے کہ ای سگریٹ کا استعمال دیگر منشیات اور سگریٹ نوشی سے دور رہنے میں مدد بھی فراہم کرتا ہے۔
تاہم حالیہ مختلف تحقیقات سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ ای سگریٹ بھی صحت کے لیے خطرناک ہیں، اس میں کوئی سچائی نہیں کہ یہ نقصان دہ نہیں ہوتے۔
ہیلتھ جنرل ہیلتھ لائن میں شائع رپورٹ کے مطابق یورپین ریسپائرٹری سوسائٹی انٹرنیشنل کانگریس میں گزشتہ ہفتے پیش کردہ مختلف تحقیقاتی رپورٹس میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ ’ای سگریٹ پینے والے افراد میں تمباکو سے بھرے سگریٹ پینے والے افراد کے مقابلے دل کے امراض ہونے کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں‘۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا کا ہر پانچواں شخص تمباکو کا عادی
رپورٹس میں بتایا گیا کہ ای سگریٹ پینے والے افراد میں دل کا دورہ پڑنے سمیت فالج کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں۔
پیش کردہ مختلف رپورٹس میں سے ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ ای سگریٹ میں شامل نکوٹین اتنا ہی خطرناک ہے، جتنا تمباکو۔
ہیلتھ جرنل میں شائع رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ماہرین نے نتائج اخذ کرنے کے لیے نوجوانوں کی خدمات حاصل کیں، اور انہیں دو گروپوں میں تقسیم کرکے ای سگریٹ استعمال کرنے کے لیے کہا گیا۔
رپورٹ کے مطابق ایک گروپ کے افراد کو نکوٹین کے ساتھ جب کہ دوسرے گروپ کو نکوٹین کے بغیر ای سگریٹ استعمال کرنے کے لیے کہا گیا۔
آخر میں دونوں گروپوں کے تجزیے سے پتہ چلا کہ دونوں گروپوں کے افراد کا حیران کن طور پر بلڈ پریشر بڑھ چکا تھا، جب کہ ان میں دل کے امراض پیدا ہونے کے امکانات بھی بڑھ چکے تھے۔
مزید پڑھیں: تمباکو نوشی چھوڑنے کے 12مددگار طریقے
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ای سگریٹ میں استعمال ہونے والا نکوٹین خطرناک اور نقصان دہ ہے، بلکہ نکوٹین کے بغیر بھی ای سگریٹ صحت کے لیے خطرہ ہیں۔
سویڈن میں ہونے والی ایک اور تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ خیال کرنا غلط ہے کہ کہ ای سگریٹ پینے سے سگریٹ نوشی اور دیگر منشیات کی عادتیں ختم ہوجائیں گی۔
ماہرین نے 3 ہزار افراد پر کی جانے والی تحقیق کے بعد نتائج میں بتایا کہ ای سگریٹ کا استعمال دوسری منشیات سے دور رکھنے میں مددگار نہیں ہوتا۔
تبصرے (1) بند ہیں