نیشنل بینک کے سابق صدر علی رضا عدالت سے گرفتار
کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے نیشنل بینک کے سابق صدر علی رضا سمیت 7 ملزمان کی عبوری ضمانت منسوخ کرتے ہوئے قومی احتساب بیورو (نیب) کو ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دے دیا۔
نیب نے سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر عمل درآمد کرتے ہوئے نیشنل بینک کے سابق صدر علی رضا کو احاطہ عدالت سے گرفتار کرلیا جبکہ گرفتار ہونے والے دیگر ملزمان میں عمران بٹ اور جی ایم بنگلہ دیش وسیم خان بھی شامل ہیں۔
سندھ ہائی کورٹ میں نیشنل بینک کے سابق صدر علی رضا کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔
مزید پڑھیں: نیشنل بینک کے سابق صدر سمیت سینئر حکام کے خلاف نیب ریفرنسز
اس موقع پر نیب حکام نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان نے قومی خزانے کو 18 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کا نقصان پہنچایا، جس کی پاکستانی کرنسی میں مالیت 18 ارب 50 کروڑ بنتی ہے۔
نیب نے عدالت کو بتایا کہ اس حوالے سے دائر ہونے والے ریفرنس میں سابق صدر نیشنل بینک علی رضا سمیت 16 ملزمان نامزد ہیں جن میں سے علی رضا اور سابق سینئر ایگزیکٹو وائس پریذیڈنٹ زبیر احمد ضمانت پر ہیں جبکہ ریفرنس میں 7 بنگلہ دیشی باشندے مفرور ہیں۔
نیب حکام کے مطابق بنگلہ دیشی باشندوں میں سلیم اللہ، پرودیپ گین، قاضی نظام اور دیگر ملزمان شامل ہیں، نیب حکام کا مزید کہنا تھا کہ ملزمان نے اختیارات کے ناجائز استعمال اور قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر ضروری قرضے دیئے تھے۔
انہوں نے عدالت کو بتایا کہ نیب ملزمان نے نیشنل بینک آف پاکستان کی بنگلہ دیش میں واقع مختلف شاخوں میں فراڈ کیا۔
سندھ ہائیکورٹ نے نیب حکام کا موقف سننے کے بعد سابق صدر نیشنل بینک علی رضا سمیت 7 ملزمان کی عبوری ضمانت منسوخ کرکے نیب کو ان کی فوری گرفتاری کا حکم دیا، جس کے بعد نیب حکام نے علی رضا کو احاطہ عدالت سے گرفتار کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: اربوں کی خرد برد: خاتون سرکاری افسر ساتھی سمیت گرفتار
خیال رہے کہ سابق صدر نیشنل بینک علی رضا و دیگر نے سندھ ہائی کورٹ سے عبوری ضمانت حاصل کررکھی تھی۔
سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے نیشنل بینک میں 18 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی خرد برد ریفرنس میں جن ملزمان کی ضمانتیں مسترد کیں گئیں ان میں سابق صدر علی رضا کے علاوہ سابق سینئر ایگزیکٹو وائس پریذیڈنٹ محمد زبیر، عمران بٹ، جی ایم بنگلہ دیش وسیم خان بھی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ عدالت نے 2 گرفتار ملزمان انچارج اووروسیز برانچز عمران غنی اور گروپ چیف ایچ آر ڈاکٹر ابرار بیگ کی ضمانتیں مسترد کردیں تاہم دو ملزمان کی عبوری ضمانتوں میں توثیق کردی گئی جن میں قمر حسین اور کوثر اقبال ملک شامل ہیں۔