بھارت کی ورکنگ باؤنڈری پر بلااشتعال فائرنگ، 6 افراد جاں بحق
بھارتی فورسز کی جانب سے ورکنگ باؤنڈری پر بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 6 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوگئے۔
ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر فرخ نوید نے میڈیا کو بتایا کہ بھارتی سیکیورٹی فورسز کی چاروا، ہڑپال اور سجیت گڑھ سیکٹرز پر بلااشتعال فائرنگ و گولہ باری کا سلسلہ جاری ہے، جبکہ بھارت گزشتہ 7 روز سے شہری آبادیوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ بھارت کی اشتعال انگیزی کے نتیجے میں 4 خواتین سمیت 6 افراد جاں بحق جبکہ 20 زخمی ہوئے۔
جاں بحق ہونے والوں کی شناخت مریم محمود، مریم اسحٰق، نفیس بی بی، خورشید بی بی، اشرف منصور اور عمران غنی کے ناموں سے ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کندن پور، کوٹلی خواجہ، راجہ ہرپال، سلیاں، باجڑہ گڑھی، بینی سلہریاں، عمرانوالی اور دیگر درجنوں دیہات کو نشانہ بنا رہا ہے۔
ڈاکٹر فرخ نوید نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مسلسل فائرنگ و گولہ باری کے باعث ہسپتالوں کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے، جبکہ سرحدی علاقوں چوبارہ، ڈالو والی، پنڈی بھاگو اور وَرک میں 4 ریلیف کیمپ بھی قائم کر دیئے ہیں۔
قبل ازیں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بھارتی فوج نے ورکنگ باؤنڈری کے چاروا سیکٹر پر بِنی سلہریاں گاؤں میں شہری آبادی پر بلااشتعال فائرنگ کی۔
بھارتی اشتعال انگیزی سے 2 خواتین سمیت 4 افراد جاں بحق ہوئے۔
بیان میں کہا گیا کہ پنجاب رینجرز نے بھارت کی جارحیت کا بھرپور جواب دیا اور ورکنگ باؤنڈری کو نشانہ بنانے والی بھارتی چوکیوں پر فائرنگ کی۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی بھارتی فوج کی ورکنگ باؤنڈری پر بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری سے 2 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا کہ بھارتی فورسز نے ورکنگ باؤنڈری کے پھکلیاں سیکٹر میں شہری آبادی کو مارٹر گولوں اور خودکار اسلحے سے نشانہ بنایا۔
خیال رہے کہ 2017 میں اب تک بھارتی افواج 700 سے زائد بار لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کر چکی ہیں۔
بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 30 سے زائد معصوم شہری جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 110 سے زائد زخمی ہوئے۔
سال 2016 میں بھارت نے 382 بار لائن آف کنٹرول پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی تھی۔