• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

انسانی جسم میں ڈی این اے کی لمبائی کتنی؟

شائع September 20, 2017
— شٹر اسٹاک فوٹو
— شٹر اسٹاک فوٹو

جسم میں ڈی این اے کے بارے میں تو آپ نے سنا ہوگا جس میں جینیاتی کوڈ موجود ہوتے ہیں اور انسانی موروثی اور دیگر عادات بھی ان پر ہی منحصر ہوتی ہیں۔

یہ انسانی جسم کی نشوونما اور مرمت کے لیے مدد دیتے ہیں۔

مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ جسم میں ان کی لمبائی کتنی ہے؟

مزید پڑھیں : پھیپھڑوں کا چھپا ہوا فنکشن پہلی بار سامنے آگیا

درحقیقت اگر آپ صرف ایک خلیے میں موجود ڈی این اے کو کھینچ کر سیدھا کر سکیں تو وہ لگ بھگ چھ فٹ سے زیادہ بڑا ہوسکتا ہے اور یہ تو صرف ایک خلیے کی بات ہے۔

ویسے اس بات کو یقینی طور پر تو نہیں کہا جاسکتا مگر حالیہ تحقیقی رپورٹس کے تخمینوں کے مطابق بالغ جسم میں اوسطاً تیس کھرب خلیات ہوتے ہیں۔

تو اگر آپ خلیات میں موجود ڈی این اے مالیکیول کو سیدھا کرسکیں تو ان کی لمبائی 34 ارب میل تک ہوسکتی ہے۔

مگر یہ فاصلہ زمینی حساب سے کتنا ہوسکتا ہے، اس کا جواب ذہن گھما دینے والا ہے۔

جب پلوٹو زمین کے قریب ترین ہوتا ہے تو دونوں سیاروں کے درمیان فاصلہ 2.66 ارب میل ہوتا ہے۔

انسان کی تیار کردہ سب سے تیز رفتار خلائی گاڑی نیو ہورائزن کی اوسط رفتار 35 ہزار میل فی گھنٹہ ہے اور اس کے باوجود اسے پلوٹو تک پہنچنے میں دس سال کا عرصہ لگا۔

یہ بھی پڑھیں : انسانی جلد کے 11 حیرت انگیز حقائق

اب ڈی این اے کی لمبائی کا اندازہ کیا جائے تو یہ پلوٹو سے دس بلکہ بارہ گنا دوری تک پھیل سکتا ہے۔

اور یہ بھی اس وقت جب ابھی ڈی این اے یا خلیات کی صحیح مقدار کا علم نہیں۔

اور اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے ہم اپنے جسم میں 34 ارب میل جتنے ڈی این اے کے ساتھ کتنی آسانی سے ہر کام کرسکتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024