• KHI: Fajr 5:35am Sunrise 6:55am
  • LHR: Fajr 5:13am Sunrise 6:38am
  • ISB: Fajr 5:21am Sunrise 6:48am
  • KHI: Fajr 5:35am Sunrise 6:55am
  • LHR: Fajr 5:13am Sunrise 6:38am
  • ISB: Fajr 5:21am Sunrise 6:48am

وزیراعظم کو امریکی نائب صدر سے ملاقات نہیں کرنی چاہیے،رضا ربانی کا مشورہ

شائع September 19, 2017

اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو امریکی نائب صدر سے ملاقات نہ کرنے کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر امریکی صدر کے پاس ملاقات کا وقت نہیں تو ہمارے پاس بھی ان کے لیے وقت نہیں ہونا چاہیے۔

سینیٹ کے اجلاس کے دوران چیئرمین رضا ربانی نے کہا کہ پاکستان خطے میں دہشت گردی کے خلاف اہم کردار ادا کر رہا ہے، پاکستان کے زمینی اور فضائی راستے سے امریکی سپلائی افغانستان جارہی ہے، اس صورتحال میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پاکستان کے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے نہ ملنا پاکستان کی توہین ہے۔

انہوں نے مشورہ دیا کہ شاہد خاقان عباسی کو امریکی صدر کی بجائے نائب صدر سے ملاقات نہیں کرنی چاہیے، وزیر اعظم کو کہہ دینا چاہیے کہ اگر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاس وقت نہیں تو ہمارے پاس بھی ٹائم نہیں ہے، جبکہ امریکی صدر کی بجائے نائب صدر کی ملاقات پاکستان کی حیثیت کو کم کرنا ہے۔

چیئرمین سینیٹ نے جنیوا میں بلوچستان کے حوالے پوسٹرز آویزان کرنے پر بھی حکومت سے وضاحت طلب کرلی۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی ’اے پی پی‘ کے مطابق رضا ربانی نے کہا ہے کہ وزارت خارجہ کی طرف سے بتایا جائے کہ جنیوا میں کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) کی طرف سے پاکستان کے خلاف پوسٹرز اور بینرز لگانے کے معاملے پر کیا ایکشن لیا گیا، بی ایل اے نے جنیوا میں بسوں، ٹیکسیوں اور دوسرے مقامات پر پاکستان مخالف پوسٹرز لگائے ہیں، اس حوالے سے دفتر خارجہ نے سوئس حکومت سے کیا بات کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف بینرز اور پوسٹرز لگانا سنجیدہ معاملہ ہے، جب پاکستان سے مختلف مطالبات کیے جاتے ہیں تو پھر ہمیں بھی یہ دیکھنا چاہیے کہ سوئٹزرلینڈ کیوں علیحدگی پسندوں اور دہشت گردوں کو اسپانسر کر رہا ہے۔

’وزیراعظم ملکی سلامتی کو درپیش چیلنجز سے آگاہ‘

ایوان بالا کے اجلاس کے دوران سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے 12 ستمبر کے انٹریو میں ملک کو درپیش سنگین خطرات کے انکشاف پر ایون میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن کے نکتہ اعتراض پر وزیر داخلہ احسن اقبال نے ایوان کو بتایا کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی ملک کے آئینی وزیر اعظم ہیں، وہ ملکی سلامتی کو درپیش چیلنجز سے آگاہ ہیں جبکہ آرمی چیف بھی ریاست کو درپیش تمام چیلنجز سے واقف ہیں۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی میں ملکی سیکیورٹی معاملات کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جاتا ہے اور کمیٹی کے اراکین ہر قسم کی صورتحال سے مکمل طور پر باخبر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبہ کافی ممالک کی نظروں میں کھٹکتا ہے، پاکستانی ریاست کو چیلنجز درپیش ہیں، بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے نیٹ ورک کے انکشاف سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ملک کو کس طرح کے چیلنجز درپیش ہیں، تاہم ان چیلنجز سے ریاست بخوبی نمٹنے کے لیے تیار ہے اور ملکی سلامتی کو ایسا کوئی خطرہ درپیش نہیں جو پاکستانی قوم کی قوت سے باہر ہو۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024