اقوام متحدہ اخراجات کم کرکے فعال کردار ادا کرے، ٹرمپ
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 72 ویں سالانہ اجلاس میں بحث کا آغاز کرتے ہوئے دنیا کی 193 اقوام کی تنظیم کو نوکر شاہی اور اخراجات کو کم کرتے ہوئے دنیا بھر میں اپنے مشن کو واضح انداز میں چلانے پر زور دیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کو مخطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا 'آپ کے مشن میں بطور شراکت دار کے دنیا بھر میں اقوام متحدہ کو امن کے لیے فعال کردار ادا کرنے میں ساتھ دے گا'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'حالیہ برسوں میں اقوام متحدہ نوکر شاہی اور بدانتظامی کے باعث اپنے اہداف تک مکمل طور پر نہیں پہنچ پائی ہے اور ہمیں اس طرح کوئی نتائج نظر نہیں آرہے ہیں'۔
امریکی صدر نے اقوام متحدہ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 'نوکرشاہی پر کم اور لوگوں پر توجہ زیادہ دیں'۔
انھوں نے کہا کہ امریکا اقوام متحدہ کو فعال کردار ادا کرنے کے لیے سب سے زیادہ حصہ ادا کرتا ہے۔
ڈؤنلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی جانب سے اصلاحاتی منصوبے کے ابتدا میں اٹھائے گئے چند اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جانب سے تعاون کو کم کرنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔
خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ خطاب نیٹو کے نئے مرکز برسلز میں رواں سال مئی میں دیے گئے بیان کا برعکس تھا جہاں انھوں نے اقوام متحدہ کے اراکین کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ جو حصہ ادا کررہے ہیں وہ کافی نہیں ہے اور اس کے دفاعی معاہدے میں کمی کا عندیہ دیا تھا۔
ٹرمپ نے صدارت سنبھالنے کے بعد اقوام متحدہ کو ایک کمزور اور نااہل ادارے سے تعبیر کرتے ہوئے نہ امریکا اورنہ ہی اسرائیل کا دوست قرار دیا تھا۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسبملی میں خطاب کے موقع پر امریکی صدر کی جانب سے سخت بیان کی توقع کی جارہی تھی تاہم انھوں نے اپنے خطاب میں سیکریٹری جنرل اینتونیو گورتریز کی تعریف کی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں وائٹ ہاؤس میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن ممالک کے مندوبین سے ملاقات میں بھی کہا تھا کہ اقوام متحدہ کے پاس 'شاندار صلاحیت' ہے۔
اقوام متحدہ کی جانب سے چند روز قبل ہتھیاروں کی دوڑ اور بلیسٹک میزائل کے تجربوں کے بعد شمالی کوریا پر پابندیوں پر امریکی صدر نے بڑی تعریف کی تھی۔