وہ مقامات جہاں کی تصاویر لینا پڑ سکتا ہے بھاری
دنیا کے مختلف مقامات پر جانا اور وہاں کی سیر کرنا ایسا تجربہ ہوتا ہے جسے لوگ کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کرنا پسند کرتے ہیں۔
مگر کچھ ممالک میں ایسے قوانین اور عجیب و غریب پابندیاں موجود ہیں، جہاں مختلف مقامات کی تصاویر لینے پر آپ کو جیل کی ہوا کھانی پڑسکتی ہے۔
یہاں ایسے ہی چند مقامات کے بارے میں جانیں جہاں کی تصاویر لینا کسی بھی طرح کوئی اچھا خیال نہیں۔
جنوبی کوریا
جنوبی کوریا سیاحوں میں کافی مقبول مقام ہے مگر وہاں خواتین کی تصاویر ان کی اجازت کے بغیر لینا یہاں تک کہ عوامی مقامات پر بھی، غیر قانونی ہے۔ اس قانون کو نظرانداز کرنا ریپ کی کوشش جیسا جرم تصور کیا جاستا ہے اور اس کے بدلے میں 8800 ڈالرز جرمانہ اور پانچ سال قید کی سزا کا سامنا ہوسکتا ہے۔
امریکا
امریکا میں قوانین جنوبی کوریا کے مقابلے میں تو زیادہ سخت نہیں، مگر کچھ جگہوں پر مشکل میں پڑ سکتے ہیں، خاص طور پر اگر کسی نجی پراپرٹی کی تصاویر لی جائیں۔ اگر ایسا کرنا ضروری سمجھتے ہیں تو پہلے جائیداد کے مالک سے اجازت لیں اور سب سے ضروری چیز پابندی کے نشانات پر توجہ مرکوز کریں۔
متحدہ عرب امارات
متحدہ عرب امارات میں محلات کی تصاویر لینے پر ایک سے تین ماہ قید اور لگ بھگ ڈیڑھ ہزار ڈالرز کی سزا کا سامنا ہوسکتا ہے۔ متعدد جگہوں پر کیمروں کے استعمال پر پابندی مختلف توہمات کے باعث عائد ہے جبکہ حکومتی عمارات، مخصوص پلوں اور شیخوں کے محلات کی تصاویر بھی نہیں لی جاسکتیں، محلات کے حوالے سے پابندی کا ذکر ملکی قانون سازی میں بھی موجود ہے۔
شمالی کوریا
اگر آپ اس ملک جانا چاہتے ہیں تو متعدد پابندیوں کے لیے تیار ہوکر جائیں، شمالی کوریا میں گائیڈ کے بغیر ہوٹل سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں اور نہ ہی آپ گائیڈ کی اجازت کے بغیر کسی جگہ کی تصویر کھینچ سکتے ہیں۔ اگر آپ ایسا کرتے ہیں تو آپ کو جرمانے یا کسی اور بدتر سزا کا سامنا ہوسکتا ہے۔
برطانیہ
اس ملک میں عام افراد تو لگ بھگ ہر جگہ تصاویر کھینچ سکتے ہیں مگر کمرشل فوٹوگرافی کی بالکل اجازت نہیں، اس کے لیے حکام سے اجازت لینا پڑتی ہے۔
جاپان
جاپان میں مخصوص مندروں اور مہاتما بدھ کے مجسموں کی تصاویر کھینچنے کی اجازت نہیں کیونکہ جاپانی عوام کے خیال میں ایسا کرنے سے روحیں مشتعل ہوسکتی ہیں۔
تبصرے (1) بند ہیں