• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

'اپوزیشن لیڈر کو تبدیل کرنا ایم کیوایم، پی ٹی آئی کا جمہوری حق'

شائع September 16, 2017

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا جمہوری حق ہے کہ وہ انھیں ہٹا کر مشترکہ امیدوار منتخب کریں۔

سکھرمیں اپنی رہائش گاہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ 'ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی ایک دوسرے کے قریب آرہی ہیں جو اچھی بات ہے'۔

پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو خورشید شاہ کی جگہ قائد حزب اختلاف منتخب کرنے کی کوشش کی جارہی ہیں۔

اطلاعات کے مطابق کراچی میں مختلف معاملات پر ایم کیو ایم، پی پی پی سے 'نالاں' ہے اسی لیے وہ اس اقدام کی کوشش کررہی ہے۔

مزید پڑھیں:ایم کیو ایم شاہ محمود کو اپوزیشن لیڈر بنانے کے لیے سرگرم

شاہ محمود قریشی نے رابطہ کرنے پر تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم انھیں قائد حزب اختلاف بنانا چاہتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے رہنماؤں نے ان سے رابطہ کیا تھا اور انتخاب کے ذریعے خورشید شاہ کو تبدیل کرنے کا منصوبہ پیش کیا۔

'پی پی پی کی کارکردگی پی ٹی آئی سے بہتر'

خورشید شاہ نے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ دوسروں کو عدالت کا احترام کرتے ہوئے احکامات ماننے کا درس دیتے ہیں لیکن 'وہ خود دونوں عدالتوں اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کے احکامات کا لحاظ نہیں کرتے'۔

مزید پڑھیں:'عمران خان جلد کرکٹ کی طرح سیاست بھی سیکھ لیں گے'

انھوں نے دعویٰ کیا کہ سندھ میں پی پی پی حکومت کی کارکردگی خیبرپختونخوا (کے پی) میں پی ٹی آئی کی کارکردگی سے بہتر ہے۔

'نیب چیئرمین کئ انتخاب کا فیصلہ نہیں ہوا'

قومی احتساب بیورو (نیب) کے نئے چیئرمین کے انتخاب کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ نیب کے موجودہ چیئرمین قمرزمان چوہدری کی مدت رواں سال نومبر میں ختم ہورہی ہے۔

انھوں نے کہا کہ حکومت اور حزب اختلاف دونوں اس عہدے کے لیے کسی 'موزوں' شخص کو منتخب کرنا چاہتے ہیں۔

پی پی پی رہنما نے رواں ہفتے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی سرکاری رہائش گاہ میں ملاقات کی تھی۔

انھوں نے ایک مرتبہ پھر 'مشورہ' دیا کہ حکومت کے مدت کو پانچ سال سے کم کرکے چار سال کیا جائے اور دعویٰ کیا کہ تمام سیاسی جماعتیں اس منصوبے پر متفق ہیں۔

انھوں نے شریف خاندان اور پاکستان مسلم لیگ پر زور دیا کہ وہ عدالتوں کے فیصلوں کو رد کرتنے کے بجائے قبول کریں۔

خورشید شاہ نے کہا کہ سردار لطیف کھوسہ اعلیٰ عدالتوں میں بے نظیر بھٹو قتل کیس کے فیصلے کے خلاف تین سے چار روز میں اپیل دائر کریں گے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024