وفاقی کابینہ کی ’فاٹا اصلاحات بل‘ پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی منظوری
اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے فاٹا کو قومی دھارے میں لانے کے لیے فاٹا اصلاحات کا بل پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی منظوری دے دی۔
وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت وزیر اعظم ہاؤس میں ہوا۔
اجلاس میں فاٹا کو قومی دھارے میں لانے کے لیے فاٹا اصلاحات کا بل پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی منظوری دی گئی۔
مجوزہ بل کے تحت سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کا دائرہ قبائلی علاقوں تک بڑھایا جائے گا، جبکہ ملک میں رائج قوانین پر فاٹا میں عملدرآمد ممکن ہو سکے گا۔
یہ بھی پڑھیں: فاٹا اصلاحات: جماعت اسلامی کی عیدالاضحٰی کےبعد لانگ مارچ کی دھمکی
بل کے پارلیمنٹ سے منظور ہونے کے بعد ’ایف سی آر‘ قانون کا خاتمہ ہوجائے گا، فاٹا میں ترقیاتی منصوبے شروع کیے جائیں گے اور صوبوں کے اتفاق رائے سے فاٹا کو قابل تقسیم محاصل سے اضافی وسائل بھی فراہم کیے جائیں گے۔
اجلاس میں وفاقی کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ فاٹا کو قومی دھارے میں لانے کے لیے سیاسی، قانونی اور انتظامی معاملات کی مانیٹرنگ کے لیے وزیر اعظم کی سربراہی میں قومی عمل درآمد کمیٹی پہلے ہی قائم ہے۔
کابینہ نے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کی مالی سال 16-2015 کی رپورٹ اور مسابقتی کمیشن کی 2013 اور 2014 کی رپورٹ پیش کرنے کی بھی منظوری دے دی۔
اجلاس میں نیپرا کی رپورٹ 16-2015 اور اسٹیٹ آف انڈسٹری رپورٹ 2016 بھی پیش کی گئیں۔
کابینہ اعلامیہ کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے متعلقہ حکام کو بجلی کی پیداوار، تقسیم، ٹرانسمیشن، بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور ریکوریز سے متعلق جامع بریفنگ دینے کی بھی ہدایت کی۔
اجلاس میں مشرقی افریقی ملک تنزانیہ کے ساتھ سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ ہولڈرز کے ویزے سے متعلق معاہدے کی بھی منظوری دی گئی۔