احتساب عدالت کو نیب ریفرنسز میں نامکمل دستاویزات پر تحفظات
اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے بچوں کے خلاف ریفرنسز کے حوالے سے قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے جمع کرائی گئی دستاویزات میں چند صفحات کی کمی پر تشویش کا اظہار کردیا۔
پاناما پیپرز کیس کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی رپورٹس میں گمشدہ صفحات کے حوالے سے احتساب عدالت نے نیب حکام کو طلب کیا اور دستاویزات کی توثیق کرنے کی ہدایت کردی۔
نیب حکام کے مطابق ابتداء میں نیب نے ہر ریفرنس کی تین کاپیاں عدالت میں جمع کرائیں جبکہ عدالت نے پانچ کاپیاں جمع کرانے کا حکم دیا، تاہم احتساب عدالت نے عزیزیہ اسٹیل ملز (جدہ) اور ایونفیلڈ (لندن) کے حوالے سے ریفرنسز میں تضاد کی جانب اشارہ کیا۔
مزید پڑھیں: شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کیلئے تحقیقات کا آغاز
دوسری جانب نیب ترجمان نے دعویٰ کیا کہ شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز مکمل ہیں اور میڈیا کو بے بنیاد خبریں نہیں چلانی چاہیں۔
خیال رہے کہ شریف خاندان کے خلاف 4 نیب ریفرنسز کی باقاعدہ سماعت کا آغاز 14 ستمبر سے کیا جائے گا جس کے دوران نیب مزید مطلوبہ دستاویزات احتساب عدالت کو فراہم کرے گا۔
تاہم سینیئر نیب حکام نے اپنی شناخت نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ڈان کو بتایا کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں 2 صفحات غائب تھے جس کی وجہ سے احتساب عدالت نے نیب کو طلب کیا تھا۔
نیب حکام نے عدالت کو بتایا کہ جب انہیں جے آئی ٹی کی جانب سے رپورٹ موصول ہوئی تھی تو اس میں یہ دوصفحات پہلے سے ہی موجود نہیں تھے۔
یہ بھی پڑھیں: نیب نے سابق وزیراعظم اور ان کے بیٹوں کو طلب کرلیا
نیب حکام نے ڈان کو بتایا کہ نیب، احتساب عدالت کی جانب سے طلب کرنے پر تمام دستاویزات عدالت کو فراہم کرے گا، تاہم پیر کے روز عدالتی کارروائی کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ یہ معمول کی کارروائی تھی۔
قومی اسمبلی میں قائدِ حزب اختلاف خورشید شاہ نے نواز شریف پر زور دیا کہ وہ نیب ریفرنسز کا سامنا کریں۔
صحافیوں سے گفتگو کرتےہوئے انہوں نے کہا کہ اگر نواز شریف نے اپنے آپ کو نیب کیس سے بچانے کی کوشش کی تو وہ سیاسی طور پر مزید ہار جائیں گے۔
یہ خبر 12 ستمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی