پاکستان پرامن ہمسائیگی کے اصول پر عمل پیرا ہے،وزیر خارجہ
وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف کا کہنا ہے کہ پاکستان پرامن ہمسائیگی کے اصول پر عمل پیرا ہے اور اس مقصد کے لیے ایران کے ساتھ مل کر علاقائی سلامتی کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں۔
وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف کے دورہ ایران کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔
دفتر خارجہ سے جاری اعلامیہ کے مطابق تہران میں ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات میں دونوں رہنماؤں کے درمیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی پالیسی کے اعلان کے بعد علاقائی صورتحال اور دوطرفہ تعلقات کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ ’حسن روحانی اور خواجہ آصف نے مشترکہ تاریخ اور ثقافت پر مبنی دونوں ممالک کے برادرانہ تعلقات کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال اور دوطرفہ تعاون بڑھانے کو یقینی بنانے کی باہمی خواہش کا اظہار کیا۔‘
قبل ازیں وزیر خارجہ نے اپنے ایرانی ہم منصب جواد ظریف سے ملاقات کی، جس میں علاقائی سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

جامع مذاکرات میں دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے دوطرفہ تعلقات، علاقائی صورتحال اور افغانستان میں امن و استحکام کی صورتحال پر بات چیت ہوئی۔
دونوں وزارئے خارجہ نے اتفاق کیا کہ صرف سیاسی حل سے افغانستان میں امن آسکتا ہے جبکہ علاقائی ممالک کو افغانستان میں امن و استحکام کے لیے زیادہ کوششیں کرنا ہوں گی۔
خواجہ آصف نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے عزم کو دہراتے ہوئے باہمی تجارت، اقتصادی تعاون اور روابط کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پرامن ہمسائیگی کے اصول پر عمل پیرا ہے اور اس مقصد کے لیے ایران کے ساتھ مل کر علاقائی سلامتی کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ ایران، پاکستان کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینا چاہتا ہے۔
دونوں وزرائے خارجہ کے درمیان مذاکرات میں مقبوضہ کشمیر اور میانمار میں مظالم اور انسانی حقوق کی پامالیوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے روہنگیا مسلمانوں کے لیے ہنگامی طور پر انسانی کوششوں کی ضرورت پر اتفاق کیا گیا۔
مذاکرات میں مشیر قومی سلامتی ناصر خان جنجوعہ اور سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ بھی خواجہ آصف کے ہمراہ تھے۔












لائیو ٹی وی