• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am

سلوواکیا میں پرانے موبائل فونز کا میوزیم

شائع September 8, 2017 اپ ڈیٹ September 9, 2017
ان موبائل فونز کو دیکھنے کے خواہشمند افراد اپوائنٹمنٹ لینے کے بعد یہاں آسکتے ہیں۔—فوٹو: ڈان اخبار
ان موبائل فونز کو دیکھنے کے خواہشمند افراد اپوائنٹمنٹ لینے کے بعد یہاں آسکتے ہیں۔—فوٹو: ڈان اخبار

ڈوبسینا: بین الاقوامی مارکیٹ میں ہر ماہ نت نئے اسمارٹ فونز متعارف ہونے کا سلسلہ جاری ہے، ایسے میں سلوواکیا سے تعلق رکھنے والا ٹیکنالوجی کا شوقین ایک شخص ایسا بھی ہے جس نے لوگوں کو ماضی کی سیر کرانے کے لیے پرانے موبائل فونز کا میوزیم تیار کر رکھا ہے۔

اس میوزیم میں موبائل کی وہ بے شمار اشکال موجود ہیں جن سے ہوتے ہوئے اس وائر لیس ایجاد نے موجودہ جدید شکل اختیار کی۔

سلوواکیا سے تعلق رکھنے والے آن لائن مارکیٹنگ اسپیشلسٹ 26 سالہ اسٹیفن پولگاری کے پاس موجود کئی موبائل فونز ایسے بھی ہیں جو ریلیز کے وقت آج کے کمپیوٹرز سے مہنگے تھے اور لوگ انہیں خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے تھے۔

اسٹیفن پولگاری نے موبائل فونز اکھٹا کرنے کا آغاز دو سال قبل کیا اور اب ان کے پاس 1500 ماڈلز موجود ہیں جبکہ ان فونز کی نقول کو ملا کر یہ تعداد 3500 ہے۔

ڈوبسینا کے چھوٹے سے مشرقی شہر میں واقع اسٹیفن کے گھر کے دو کمرے اس میوزیم کے لیے مختص ہیں اور ان موبائل فونز کو دیکھنے کے خواہشمند افراد اپوائنٹمنٹ لینے کے بعد یہاں آسکتے ہیں۔

پرانے موبائلز کے میوزیم کا منظر—فوٹو: اسٹیفن/فیس بک
پرانے موبائلز کے میوزیم کا منظر—فوٹو: اسٹیفن/فیس بک

اسٹیفن کے کلیکشن میں حال ہی میں دوبارہ ریلیز ہونے والے نوکیا 3310 سے لے کر 20 سال پرانا سیمنز کا فون بھی موجود ہے جو اب بھی بالکل ٹھیک کام کرتا ہے۔

اپنی تنخواہ سے دو گنا مہنگا یہ فون انہوں نے سلوواکیا کی مقامی کرنسی میں 23 ہزار کا خریدا تھا۔

اسٹیفن کے مطابق، ان کے پاس موجود فونز ڈیزائن اور ٹیکنالوجی کے وہ شاہکار ہیں جو اسمارٹ فونز کے برعکس ہمارا وقت نہیں چرایا کرتے تھے۔

فون جمع کرنے کے شوقین اس شخص کے لیے یہ کہنا تو مشکل ہے کہ کونسا فون سب سے قیمتی ہے لیکن وہ نوکیا 350 آئی کے اسٹار وارز ایڈیشن کو سب سے زیادہ پسند کرتے ہیں۔


یہ خبر 8 ستمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024