ملی مسلم لیگ رجسٹرڈ سیاسی جماعت نہیں، الیکشن کمیشن
اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ ملی مسلم لیگ نامی کوئی سیاسی جماعت الیکشن کمیشن کے ساتھ رجسٹرڈ نہیں اور نہ ہی اس کو کسی قسم کا انتخابی نشان الاٹ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ ماہ کالعدم تنظیم جماعت الدعوۃ نے ملی مسلم لیگ کے نام سے نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان کرتے ہوئے سیف اللہ خالد کو اس کا پہلا صدر منتخب کیا تھا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اس بات کی وضاحت کی جاتی ہے کہ ملی مسلم لیگ کے نام سے کوئی بھی سیاسی جماعت الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ساتھ رجسٹرڈ نہیں اور نہ ہی اس کی کوئی قانونی حیثیت ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 لاہور کی خالی نشست پر ضمنی الیکشن میں جو امیدوار ملی مسلم لیگ کے نام کے ساتھ الیکشن لڑنے کا دعویٰ کررہے ہیں وہ درحقیقت آزاد امیدوار شیخ محمد یعقوب ہیں، جن کو انتخابی نشان 'انرجی سیور بلب' الاٹ کیا گیا۔
مزید پڑھیں: جماعت الدعوۃ کا ملی مسلم لیگ کے نام پر سیاست کا اعلان
الیکشن کمیشن نے مزید واضح کیا کہ جو لوگ بھی ملی مسلم لیگ کا نام استعمال کررہے ہیں وہ یہ غلط تاثر دینے کی کوشش کررہے ہیں کہ یہ الیکشن کمیشن کے ساتھ رجسٹرڈ سیاسی جماعت ہے اور اس کو انتخابی نشان الاٹ ہوا ہے، لیکن الیکشن کمیشن یہ وضاحت کرتا ہے کہ ملی مسلم لیگ نامی کوئی بھی سیاسی جماعت الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ساتھ رجسٹرڈ نہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے متعلقہ حلقہ کے ریٹرنگ افسر کو ہدایت کردی ہے کہ وہ آزاد امیدوار کو نوٹس دیں اور انہیں ہدایت کریں کہ وہ اپنے بینرز پر ملی مسلم لیگ کا نام استعمال نہ کریں بصورت دیگر ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
جس کے بعد ریٹرنگ افسر نے متعلقہ امیدوار کو نوٹس بھیج دیا کہ وہ ملی مسلم لیگ کا نام استعمال نہ کریں۔
ملی مسلم لیگ کا موقف
الیکشن کمیشن کے مذکورہ اعلامیے کے حوالے سے ملی مسلم لیگ کے انفارمیشن سیکریٹری محمد تابش قیوم نے ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملی مسلم لیگ نے کبھی یہ دعویٰ نہیں کیا کہ ان کی جماعت رجسٹرڈ ہے۔
ان کا موقف تھا کہ ہماری جانب سے پارٹی کی رجسٹریشن کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست دی جاچکی ہے اور اس حوالے سے الیکشن کمیشن کا متعلقہ طریقہ کار جاری ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ملی مسلم لیگ کے انفارمیشن سیکریٹری نے کہا کہ شیخ محمد یعقوب آزاد امیدوار کی حیثیت سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 سے ضمنی الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں اور ہماری پارٹی نے ان کی حمایت کا واضح اعلان کیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے حالیہ اعلامیے کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ملی مسلم لیگ کے نمائندے کا کہنا تھا کہ شیخ محمد یعقوب کی انتخابی مہم کے دوران بینرز پر ان کی جماعت کے نام کے حوالے سے الیکشن کمیشن جو بھی ہدایت جاری کرے گا اس پر عمل کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ 8 اگست 2017 کو کالعدم جماعت الدعوۃ نے نئی سیاسی جماعت ملی مسلم لیگ کے نام سے سیاسی میدان میں داخل ہونے کا اعلان کرتے ہوئے جماعت الدعوۃ سے منسلک رہنے والے سیف اللہ خالد کو اس پارٹی کا پہلا صدر منتخب کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: این اے 120: جماعت الدعوۃ کی سیاسی جماعت کلثوم نواز کی مخالف
اسی روز اسلام آباد میں سیف اللہ خالد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی جماعت پاکستان کو 'ایک حقیقی اسلامی اور فلاحی ریاست' بنانے کے لیے کام کرے گی اور ہم خیال جماعتوں سے تعاون کے لیے تیار ہے۔
واضح رہے کہ امریکا نے جماعت الدعوۃ کے بانی حافظ سعید سے متعلق معلومات دینے والے کو ایک کروڑ ڈالر انعام دینے کا اعلان کر رکھا ہے جبکہ حکومت پاکستان نے رواں سال کے آغاز میں انھیں نظر بند کردیا تھا۔
امریکا اور بھارت سمیت عالمی طاقتیں جماعت الدعوۃ کو لشکر طیبہ کی شاخ تصور کرتے ہیں جبکہ 2008 میں ممبئی حملوں کا ذمہ دار بھی لشکر طیبہ کو ٹھہرایا گیا تھا، جس میں 166 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
دوسری جانب جماعت الدعوۃ نے کسی بھی قسم کی دہشت گرد کارروائیوں سے تعلق کو مسترد کردیا تھا جبکہ جماعت الدعوۃ کو پاکستان میں فلاحی کاموں کے حوالے سے بھی مقبولیت حاصل ہے۔