• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

ملتان میٹرو: پنجاب حکومت ’کرپشن‘ تحقیقات کا حصہ بننے کیلئے 'تیار‘

شائع September 1, 2017

لاہور: پنجاب حکومت نے ملتان میٹرو بس منصوبے میں ہونے والی ’کرپشن‘ میں مبینہ طور پر ملوث چینی کمپنی 'یابیٹ' کے معاملات میں چائنیز سیکیورٹیز ریگولیٹری کمیشن (سی ایس آر سی) کی تحقیقات میں شامل ہونے کا فیصلہ کرلیا۔

ایک پریس کانفرنس کے دوران پنجاب حکومت کے ترجمان ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ ’3 کنٹریکٹرز ملتان بس منصوبے کا حصہ ہیں جن میں سے کسی کا 'یابیٹ' کمپنی سے رابطہ نہیں، ہم اس حوالے سے سی ایس آر سی کی تحقیقات کا حصہ بننے کے لیے تیار ہیں اور چاہتے ہیں کہ سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) تحقیق کرے کہ وزیراعلیٰ شہباز شریف کے خلاف منفی پروپیگنڈا مہم شروع کرنے والے نجی ٹیلی ویژن کے اینکر تک جعلی دستاویزات کس نے لیک کی ‘۔

انہوں نے بتایا کہ پنجاب حکومت مذکورہ اینکر اور نجی ٹی وی چینل کو بے بنیاد خبر نشر کرنے پر قانونی نوٹس جاری کرچکی ہے۔

ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ 'اگر مذکورہ اینکر اور نجی ٹی وی چینل آئندہ 24 گھنٹوں میں معافی نہیں مانگتے تو ہم عدالت میں جائیں گے‘۔

مزید پڑھیں: کرپشن ثابت ہوجائے تو قوم کا ہاتھ اور میرا گریبان ہوگا:شہباز شریف

ان کا کہنا تھا کہ کسی کو بھی مفاد کی خاطر کسی دوسرے کو بدنام کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

ملک احمد خان نے بتایا کہ ایس ای سی پی کے مطابق سی ایس آر سی کی کوئی ٹیم ملتان میٹرو بس منصوبے کے حوالے سے تحقیقات یا بیان ریکارڈ کرنے پاکستان نہیں آئی۔

واضح رہے کہ ایس ای سی پی کا کہنا تھا کہ سی ایس آر سی نے چینی سیکیورٹی قوانین کی خلاف ورزی پر 'یابیٹ' کے خلاف تحقیقات کے لیے ان کی معاونت طلب کی ہے۔

ترجمان پنجاب حکومت کا مزید کہنا تھا کہ ایس ای سی پی نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی اور پنجاب حکومت کو خطوط اور دستاویزات روانہ کی ہیں جن میں یہ تجویز دی گئی ہے کہ وہ اس معاملے کی آزادانہ تحقیقات کریں۔

انہوں نے ناقدین کو للکارتے ہوئے کہا کہ یا تو اپنے الزامات کو ثابت کرنے کے لیے وزیراعلیٰ کے خلاف شواہد پیش کریں یا پھر معافی مانگیں۔


یہ خبر یکم ستمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024