الیکشن کمیشن میں شاہد خاقان عباسی کے خلاف نااہلی ریفرنس دائر
اسلام آباد: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی نااہلی کے لیے الیکشن کمیشن میں ریفرنس دائر کردیا جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایل این جی معاہدے کے بعد شاہد خاقان عباسی صادق اور امین نہیں رہے۔
شیخ رشید نے ریفرنس میں الزام لگایا کہ دنیا کی سب سے مہنگی ترین ایل این جی کا معاہدہ کیا گیا جس میں 200 ارب روپے کا گھپلا کیا گیا۔
انہوں نے الیکشن کمیشن سے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی استدعا بھی کردی۔
اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ایل این جی معاہدے میں شاہد خاقان عباسی اور بہت سے بزنس ٹائیکون پارٹنر ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان، قطر کے ایل این جی معاہدے پر دستخط
انہوں نے الزام لگایا کہ یہ پہلا کیس ہے جس پر مجھے دھکمیاں دی جارہی ہیں، ان کا دعویٰ تھا کہ ایل این جی معاہدے کے اسکینڈل سے زلزلہ آجائے گا، ’ملک میں کیسز کا زلزلہ آنے والا ہے‘۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے اکاؤنٹس کی وجہ سے حبیب بینک ڈوب گیا۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے الیکشن کمیشن سے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، سابق وزیر اعظم نوازشریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو نااہل قرار دے کر گرفتار کرنے کی درخواست بھی کردی۔
پاناما پیپرز کیس میں سپریم کورٹ کی ہدایت پر شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنس کے حوالے سے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ نیب نے حدیبیہ پیپرز ملز سے متعلق اچھا بیان دیا ہے۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 28 جولائی کو سابق وزیراعظم نواز شریف کو متحدہ عرب امارات میں اقامہ رکھنے اور بیٹے کی کمپنی سے قابل وصول تنخواہ کو کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہ کرنے پر نااہل قرار دیتے ہوئے نیب کو نواز شریف، ان کے بچوں حسن نواز، حسین نواز، مریم نواز، داماد کیپٹن صفدر اور سمدھی اسحٰق ڈار کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی ہدایت کی تھی۔
جس کے بعد نواز شریف وزیراعظم کے عہدے سے سبکدوش ہوگئے تھے اور شاہد خاقان عباسی کو وزیراعظم منتخب کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے پورٹ قاسم پر ایل این جی ٹرمینل ٹو کا افتتاح کردیا
گذشتہ ہفتے ہی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کراچی کے بن قاسم پورٹ پر ایل این جی ٹرمینل ٹو کا افتتاح کیا تھا۔
اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قدرتی گیس کا یہ ٹرمینل ملک میں گیس کی سپلائی کا ایک بڑا ذریعہ ہے جبکہ صنعتوں کو بلاتعطل گیس کی سپلائی جاری ہے۔
وزیر اعظم نے ایل این جی کو پاکستان میں توانائی بحران پر قابو پانے کا واحد ذریعہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ہم پاکستان کے توانائی نظام میں مزید قدرتی گیس کا اضافہ نہیں کریں گے تو ہم کبھی بھی توانائی بحران پر قابو نہیں پاسکتے۔
واضح رہے کہ پاکستان نے گذشتہ برس قطر کے ساتھ ایک ارب ڈالر کا معاہدہ کیا، جس کے تحت قطر کی لیکیوفائیڈ گیس کمپنی لمیٹڈ 2016 سے 2031 کے دوران پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کو ایل این جی فروخت کرے گی۔