شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز عید کے بعد دائر ہوں گے
اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین قمر زمان چوہدری کا کہنا ہے کہ پاناما پیپرز کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز بہت جلد دائر کر دیے جائیں گے۔
نیب ہیڈ کوارٹر میں ایک نئی عمارت کے افتتاح کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے کہا کہ شریف خاندان کے خلاف پاناما پیپرز کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر قانون کے مطابق عملدرآمد کیا جائے گا۔
چیئرمین نیب کی بات کی وضاحت کرتے ہوئے ایک سینئر عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ نیب عید الاضحٰی کے فوراً بعد 4 کرپشن ریفرنسز دائر کرے گا جو سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کے دونوں بیٹوں حسین نواز، حسن نواز اور وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے خلاف ہوں گے۔
نیب عہدیدار نے بتایا کہ عدالت عظمیٰ نے نیب کو 11 ستمبر کی ڈیڈ لائن دی ہے لہٰذا شریف خاندان کے مذکورہ افراد کے خلاف اسلام آباد کی احتساب عدالت میں ستمبر کے دوسرے ہفتے میں ریفرنسز دائر کر دیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کیلئے تحقیقات کا آغاز
انہوں نے مزید بتایا کہ نیب یہ ریفرنسز سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز، ان کے بیٹے حسن نواز اور حسین نواز اور وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی جانب سے پاناما پیپرز کیس میں تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے سامنے دیے جانے والے بیانات کی بنیاد پر دائر کرے گا۔
نیب اپنے ان ریفرنسز میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے)، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی جانب سے حاصل کردہ دستاویزی مواد پر بھی غور کرے گا۔
مذکورہ عہدیدار نے بتایا کہ نیب نے شریف خاندان کو 3 نوٹسز جاری کیے لیکن شریف خاندان کا کوئی بھی فرد نیب کے تحقیقاتی افسران کے سامنے پیش نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنس: نگران جج کی تعیناتی چیلنج
انہوں نے بتایا کہ جے آئی ٹی اراکین کو بھی اپنے بیانات نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کیا جائے گا۔
نیب حکام نے یہ بھی بتایا کہ دیگر ممالک کے ساتھ باہمی قانونی معاونت (ایم ایل اے) کی روشنی میں ریفرنسز تیار کرنے کے لیے نیب ہیڈ کوارٹر کو جے آئی ٹی رپورٹ کی جِلد 10 کی کاپی موصول ہو چکی ہے۔
دوسری جانب افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ یہ ادارہ اپنی اہمیت اور اپنے سائز کے ساتھ وسیع ہوتا جارہا ہے اور آہستہ آہستہ اپنے آپ کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر ایک تسلیم شدہ انسداد کرپشن ادارے کے طور پر منوا رہا ہے۔
نیب کے سربراہ نے کہا کہ کرپشن پرسیپشن انڈیکس (سی پی آئی) کے مطابق پاکستان کی حالت بتدریج بہتر ہوتی جارہی ہے لیکن پاکستان سے کرپشن کی لعنت کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے ریاست اور معاشرے کو ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔
یہ خبر 29 اگست 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی