• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

طالبان قیادت کوئٹہ اور پشاور میں موجود، امریکی جنرل کی ہرزہ سرائی

شائع August 27, 2017

افغانستان میں موجود امریکی افواج کے کمانڈر جنرل جان نکلسن نے ایک مرتبہ پھر پاکستان پر طالبان کی حمایت کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ ملک سے باہر موجود دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں سنجیدہ صورت حال اختیار کرچکی ہیں اور اس مسئلے کو فوری طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔

افغان کے غیر سرکاری نشریاتی ادارے طلوع نیوز کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں جنرل جان نکلسن کا کہنا تھا کہ امریکا جانتا ہے کہ طالبان کی قیادت کوئٹہ اور پشاور میں موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک سے باہر موجود پناہ گاہوں کو ختم کرنے کی ضرورت ہے اور ’اس حوالے سے پاکستان اور امریکی حکومت کے درمیان نجی طور پر بات چیت کی گئی تھی لیکن ان کے خلاف کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی‘۔

مزید پڑھیں: طالبان جنگ نہیں جیت سکتے، امریکی کمانڈر کا دعویٰ

امریکی کمانڈر کا کہنا تھا کہ ’دہشت گردوں اور عسکریت پسندوں کی حمایت میں کمی آئی ہے تاہم اسے ختم ہونا چاہیے‘۔

ایک سوال کے جواب میں جنرل جان نکلسن کا کہنا تھا کہ افغانستان کے مسئلے کا سفارتی حل ممکن ہے لیکن ملک میں جاری فوجی کوششیں جاری رہیں گی اور امریکا افغان حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے فوجی صلاحیتوں میں اضافہ کرے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میری توجہ افغانستان میں جاری سرگرمیوں پر مرکوز ہیں‘، لیکن دیگر حکام پاکستان میں موجود ان دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کے معاملات کو دیکھ رہے ہیں۔

امریکی کمانڈر کا دعویٰ تھا کہ ’کوئٹہ شوریٰ اور پشاور شوریٰ پاکستان کے شہروں کی نشاندہی کرتی ہیں اور ہم جانتے ہیں کہ طالبان رہنما ان علاقوں میں موجود ہیں‘۔

خیال رہے کہ دو روز قبل امریکی کمانڈر نے کابل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’طالبان کو زمینی جنگ میں کامیابی حاصل نہیں ہورہی اور ان کے پاس یہ وقت ہے کہ وہ امن عمل میں شمولیت اختیار کریں‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم افغانستان میں ناکام نہیں ہوں گے، جیسا کہ اس پر ہماری قومی سلامتی کا انحصار ہے‘۔

یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ افغانستان میں مزید ہزاروں امریکی فوجیوں کی تعیناتی کی راہ ہموار کرتے ہوئے امریکا کی طویل ترین جنگ کے خاتمے کے وعدے سے مکر گئے تھے جبکہ پاکستان پر دہشت گردوں کو محفوظ ٹھکانے فراہم کرنے کا الزام دہرادیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: نئی افغان پالیسی: ٹرمپ کا پاکستان پر دہشت گردوں کو پناہ دینےکاالزام

بحیثیت کمانڈر اِن چیف امریکی قوم سے اپنے پہلے رسمی خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان، پاکستان اور جنوبی ایشیاء کے حوالے سے نئی امریکی پالیسی کا اعلان کیا۔

اپنے خطاب میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ’ہم پاکستان میں موجود دہشت گرد تنظیموں کی محفوظ پناہ گاہوں پر خاموش نہیں رہیں گے‘۔

امداد میں کمی کی دھمکی دیتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’ہم پاکستان کو اربوں ڈالر ادا کرتے ہیں مگر پھر بھی پاکستان نے اُن ہی دہشت گردوں کو پناہ دے رکھی ہے جن کے خلاف ہماری جنگ جاری ہے‘۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کے اس رویے کو تبدیل ہونا چاہیے اور بہت جلد تبدیل ہونا چاہیے‘۔

تبصرے (1) بند ہیں

Shahid SATTAR Aug 27, 2017 09:34pm
What about the presence of Mulla Fazlullah in Afghanistan and his support by the Afghan government all these years. He is just one of the many killers who are responsible for the murders of countless Pakistanis over the period in which the Americans have occupied Afghanistan. Putting the blame on Pakistan for the Taliban leadership presence in its cities by General John Nicholson is just one side of the matter. The U.S.A. is equally responsible for the the deaths of Pakistanis at the hands of the Afghan Taliban all through this time.

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024