• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

’امریکا غلط دعوے کے بجائے دہشتگردی کےخلاف پاکستان کا ساتھ دے‘

شائع August 23, 2017

اسلام آباد: دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اپنی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں کرنے دیتا اور امریکا غلط دعوے کے بجائے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کا ساتھ دے۔

امریکی صدر کی افغان پالیسی پر دفتر خارجہ کے جاری ہونے والے عبوری بیان میں کہا گیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی پالیسی پر وفاقی کابینہ کے اجلاس میں تفصیلی غور کیا گیا، 24 اگست کو قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوگا جس کے بعد حکومت پاکستان کا تفصیلی ردعمل جاری کیا جائے گا۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے امریکی صدر کے بیان کا نوٹس لے لیا ہے، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں جن کا اعتراف عالمی سطح پر بھی کیا جا چکا ہے، پاکستان اپنی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں کرنے دیتا، محفوظ پناہ گاہوں کے غلط دعوے کے بجائے امریکا دہشت گردی کے خلاف پاکستان کا ساتھ دے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے ظلم کو سب سے زیادہ برداشت کیا، یہ مایوس کن ہے کہ امریکی پالیسی میں پاکستان کی قربانیوں کو نظرانداز کیا گیا، دہشت گردی کا خطرہ ہم سب کو یکساں ہے، پاکستان عالمی برادری کے ساتھ مل کر جنوبی ایشیا میں قیام امن اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے تاہم جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوجاتا خطے کے امن و استحکام کو خطرہ لاحق رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی سفیر کی وزیر خارجہ کو ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر بریفنگ

ترجمان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے مسئلے کا حل فوجی نہیں ہے، افغانستان میں 17 سالہ فوجی ایکشن بھی ملک کو پرامن نہیں بنا پائے، مستقبل میں بھی فوجی ایکشن افغانستان میں امن نہیں لا پائے گا اور صرف افغانیوں کی قیادت میں سیاسی مذاکرات ہی افغانستان میں دیرپا امن لاسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے بحیثیت کمانڈر اِن چیف امریکی قوم سے اپنے پہلے رسمی خطاب میں افغانستان، پاکستان اور جنوبی ایشیاء کے حوالے سے نئی امریکی پالیسی کا اعلان کیا تھا۔

اپنے خطاب میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ’ہم پاکستان میں موجود دہشت گرد تنظیموں کی محفوظ پناہ گاہوں پر خاموش نہیں رہیں گے۔‘

امداد میں کمی کی دھمکی دیتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’ہم پاکستان کو اربوں ڈالر ادا کرتے ہیں مگر پھر بھی پاکستان نے اُن ہی دہشت گردوں کو پناہ دے رکھی ہے جن کے خلاف ہماری جنگ جاری ہے۔‘

انہوں نے افغانستان میں امریکا کی طویل ترین جنگ کے خاتمے کے وعدے سے مکرتے ہوئے وہاں مزید ہزاروں امریکی فوجیوں کی تعیناتی کی راہ بھی ہموار کردی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024