سول ڈیفنس کے شعبے کو نئے سرے سے بحال کیا جائے گا، احسن اقبال
وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے سول ڈیفنس کے شعبے کو نئے سرے سے بحال کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کا عزم کسی ملک کی وجہ سے نہیں ہے بلکہ اپنی خاطر اور آئندہ آنے والی نسلوں کے لئے ہے اورپاکستان نے دہشت گردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں۔
وزارت داخلہ میں پریس کانفر نس کرتے ہوئے احسن اقبال نے امریکی صدر ٹرمپ کی نئی افغان و جنوبی ایشیا پالیسی میں پاکستان کے حوالے سے الزامات پر کہا کہ دہشت گردی اور تخریب کاری کی جتنی بھاری قیمت پاکستان نے ادا کی ہے اور کسی ملک نے نہیں کی۔
انھوں نے کہا کہ خارجہ محاذ پر پاکستان دشمن لابیاں ہماری اقتصادی کامیابیوں کو نقصان پہنچانے کے لئے اس طرح کے کام کر رہی ہیں جس کے لیے ہمیں اندرونی انتشار کے بجائےمستحکم ہونے کی ضرورت ہے اور ہمیں داخلی انتشار سے بچتے ہوئےچھوٹی چھوٹی لڑائیوں کی بجائے بڑی جنگ جیتنے کے لئے مل کر کام کرنا ہوگا۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ امن و امان کی ذمہ داری صوبوں، وزارت دفاع کے بعض اداروں، انٹیلی جنس ایجنسیوں اورسول آرمڈ فورسز کی ہے جبکہ وزارت داخلہ کا کردار رابطہ کار کا ہے۔
انھوں نے کہا کہ امیگریشن کے محکمے کی کارکردگی کو درست کیا جائے گا اور پاکستان میں داخل ہونے والے مسافروں کےساتھ یکساں سلوک ہوگا، امیگریشن کاونٹرز پر قطاریں یقینی بنائی جائیں گی اور کسی کو پروٹوکول نہیں دیا جائے گا۔
نادرا کے حوالے سےان کا کہناتھا کہ پاسپورٹ اور نادرا کی کارکردگی کو مزید بہتر بنایا جائے گا،اگلے سال انتخابات کی وجہ سے شناختی کارڈبنانے کے لیے کام کا کافی دباؤ ہوگا اس لئے نادرا موبائل یونٹوں میں اضافہ کیا جائے گا اور ساتھ ہی نادرا کے مزید مراکز کھولے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکٹرانک پاسپورٹس کے اجرا کے لئے نادرا منصوبے پر کام کر رہا ہے جس کو تیز کیا جائے گا تاکہ ای پاسپورٹ کا اجرا یقینی بنایا جاسکے۔
اسلام آباد میں پولیس کے منصوبے پر تفصیلات بتاتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ اسلام آباد میں ماڈل پولیس کا منصوبہ دو سال سے زیر التوا ہے تاہم مارچ تک سات ماڈل پولیس اسٹیشنوں کے قیام کو یقینی بنایا جائے گا اور کمیونٹی بنیاد پرا سمارٹ پولیسنگ پر کام کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد پولیس کو ہدایت کی گئی ہے کہ دیہاتوں کی سطح تک نوجوانوں پر مشتمل امن کمیٹیاں بنائی جائیں جبکہ تھانیداروں کی کارکردگی بہتر بنانے کے لئے کورسز کروائے جائیں گے اور تھانیداروں کے لئے ضروری ہوگا کہ ان کی کمر38 انچ سے زائد نہ ہو۔
سول ڈیفنس کا شعبہ نئے سرے سے بحال
احسن اقبال نے سول ڈیفنس کے شعبے پر خاص توجہ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سول ڈیفنس کا شعبہ تقریبا متروک ہوچکا ہے لیکن اس کو نئے سرے سے بحال کیا جائے گا اور سول آرمڈ فورسز کو جدید بنایا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ سول آرمد فورسز ملکی دفاع میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، انھیں جدید ہتھیار اور بلٹ پروف جیکٹس فراہم کی جائیں گی اور نیا جامع مربوط سول آرمڈ فورسز ایکٹ بھی لایا جائے گا۔
اس موقع پر کراچی آپریشن کا ذکر کرتے ہوئے وزیرداخلہ نے کہا کہ کراچی میں جرائم کے خلاف 'زیرو ٹالرنس' کی پالیسی جاری رکھی جائے گی جبکہ رینجرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ کسی کو امن کے ساتھ کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے۔
انھوں نے کہا کہ نئے ڈی جی ایف آئی اے مقرر کردیے گئے ہیں اور انھیں ٹاسک دیا گیا ہے کہ ایف آئی اے سے کالی بھیڑوں کا خاتمہ کر کے کرپشن کو ختم کیا جائے اور ادارے کو انسان دوست بنایا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیشنل سیفٹی کمیشن کو فعال ہوگا اور نیشنل پولیس اکیڈمی کے بورڈ کا اجلاس بھی 15 روز میں طلب کیا جائے گا جو 2006 کے بعد نہیں ہوا۔