• KHI: Maghrib 6:48pm Isha 8:05pm
  • LHR: Maghrib 6:21pm Isha 7:44pm
  • ISB: Maghrib 6:28pm Isha 7:52pm
  • KHI: Maghrib 6:48pm Isha 8:05pm
  • LHR: Maghrib 6:21pm Isha 7:44pm
  • ISB: Maghrib 6:28pm Isha 7:52pm

پی ایس پی،مہاجرقومی موومنٹ کا ایم کیو ایم آل پارٹیز کانفرنس کا خیرمقدم

شائع August 21, 2017
ایم کیو ایم رہنما عامر خان اور پی ایس پی رہنما انیس ایڈووکیٹ مشترکہ پریس کانفرس کرتے ہوئے—۔ڈان نیوز
ایم کیو ایم رہنما عامر خان اور پی ایس پی رہنما انیس ایڈووکیٹ مشترکہ پریس کانفرس کرتے ہوئے—۔ڈان نیوز

کراچی: پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) اور مہاجر قومی موومنٹ نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کی جانب سے کل بروز منگل (22 اگست) کو ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت قبول کرلی۔

واضح رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے ملک مخالف سازش، بدعنوانی کے خاتمے اور بلدیاتی اداروں کے اختیارات کے حوالے سے کل بروز منگل (22 اگست) کو آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا جارہا ہے۔

ایم کیو ایم-پی ایس پی ملاقات

عامر خان کی سربراہی میں ایم کیو ایم پاکستان کا ایک وفد پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے رہنماؤں سے ملاقات کے لیے پاکستان ہاؤس پہنچا، جہاں ڈاکٹر صغیر احمد، انیس ایڈووکیٹ اور دیگر موجود تھے۔

ایم کیو ایم پاکستان نے پی ایس پی کو آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی، جسے قبول کرلیا گیا۔

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما عامر خان اپنے وفد کے ہمراہ پاکستان ہاؤس پہنچے—۔ڈان نیوز
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما عامر خان اپنے وفد کے ہمراہ پاکستان ہاؤس پہنچے—۔ڈان نیوز

بعدازاں ایم کیو ایم رہنماؤں کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ایس پی رہنما انیس ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ 'کل پاک سر زمین پارٹی یوم نجات منائے گی'۔

انیس ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ 'ایم کیو ایم پاکستان نے آل پارٹیز کانفرنس کے لیے 22 اگست کا دن چنا ہے اور ہم اس بات کی امید رکھتے ہیں کہ گذشتہ برس 22 اگست کو پاکستان کے خلاف ایک غدار وطن نے جو نعرہ لگایا تھا، ایم کیو ایم اس بات کو سمجھتے ہوئے اُس 'را کے ایجنٹ'، 'غدار وطن' الطاف حسین کے خلاف یقیناً کوئی واضح لائحہ عمل طے کرے گی'۔

ایک سوال کے جواب میں انیس ایڈووکیٹ نے بانی ایم کیو ایم کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ 'جب تک لفظ ایم کیو ایم جڑا رہے گا، الطاف حسین کو آکسیجن ملتی رہے گی'۔

دوسری جانب ایم کیو ایم رہنما عامر خان کا کہنا تھا کہ 'ہم آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دینے آئے تھے، جس کا ایجنڈا ملک کے خلاف ہونے والی سازشوں پر بات چیت ہے، اس کے ساتھ ساتھ ہم کرپشن کے خلاف بھی بات کریں گے'۔

ایم کیو ایم لندن کے حوالے سے سوال کے جواب میں عامر خان کا کہنا تھا کہ 'ہم کل جو بھی بات کریں گے، وہ سب کے سامنے آجائے گی، ہم لندن سے لاتعلقی اختیار کرچکے ہیں'۔

واضح رہے کہ سندھ اسمبلی کے حلقہ 114 سے ایم کیو ایم امیدوار کامران ٹیسوری نے پی ایس پی رہنما انیس احمد قائم خانی سے رابطہ کیا تھا، جس کے بعد پاک سرزمین پارٹی کو آل پارٹیز کانفرنس میں بلانے کا فیصلہ کیا گیا اور متحدہ کے سینئر رہنما عامر خان وفد کے ہمراہ دعوت نامہ لے کر پاکستان ہاؤس پہنچے۔

ایم کیو ایم-مہاجر قومی موومنٹ ملاقات

مہاجرقومی موومنٹ کے آفاق احمد نےآل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت قبول کرلی—۔ڈان نیوز
مہاجرقومی موومنٹ کے آفاق احمد نےآل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت قبول کرلی—۔ڈان نیوز

بعدازاں ایم کیو ایم پاکستان کا وفد مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد سے ملاقات کے لیے ان کی رہائشگاہ پہنچا اور انہیں آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔

ملاقات کے بعد ایم کیو ایم رہنماؤں کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد کا کہنا تھا کہ انہوں نے آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت قبول کرلی ہے۔

آفاق احمد کا کہنا تھا کہ 'کل کی کانفرنس میں ایجنڈے کے مطابق تمام معاملات پر بات چیت کی جائے گی اور مہاجر قومی موومنٹ اپنا موقف پیش کرے گی'۔

ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ 'میں پہل کرنا چاہتا تھا لیکن یہ لوگ بازی لے گئے، میں چاہتا ہوں کہ سب لوگ مل بیٹھ کر بات کریں'۔

ایم کیو ایم-پیپلز پارٹی ملاقات

ایم کیو ایم کے سینئر رہنما خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں ایک وفد نے سندھ کے سینئر وزیر نثار احمد کھوڑو کو منگل (22 اگست) کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوی دی۔

نثار کھوڑو نے قیادت سے مشورے کے بعد کانفرنس میں شرکت کے بارے میں فیصلہ کرنے کا یقین دلایا۔

ایم کیو ایم پاکستان، باچا خان مرکز پر عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) اور ادارہ نور حق میں جماعت اسلامی کو بھی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دے گی جبکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو پہلے ہی شرکت کی دعوت دی جاچکی ہے۔

سیاسی حلقے اس پیش رفت کو 'برف پگھلنے' اور 'بڑی تبدیلی' سے تشبیہ دے رہے ہیں اور امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ کراچی کی سیاست میں مخاصمت کی جگہ مفاہمت کی ہوا چلنے والی ہے۔

گزشتہ برس 22 اگست کو کیا ہوا تھا؟

واضح رہے کہ 22 اگست 2016 کو کراچی پریس کلب پر بھوک ہڑتال کیمپ میں بیٹھے ایم کیو ایم کے کارکنوں سے خطاب کے دوران پارٹی کے بانی الطاف حسین نے پاکستان مخالف نعرے لگوائے تھے اور اپنے خطاب میں پاکستان کو پوری دنیا کے لیے ناسور قرار دیا تھا۔

ایم کیو ایم کے قائد نے اسی تقریر کے آخر میں کارکنوں کو ٹی وی چینلز پر حملوں کی ہدایت کی جس پر کارکن مشتعل ہوگئے اور انھوں نے ریڈ زون کے قریب ہنگامہ آرائی کی، اس دوران کچھ کارکن نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز کے دفتر میں گھس گئے اور وہاں نعرے بازی کرتے ہوئے توڑ پھوڑ کی جب کہ اس ہنگامہ آرائی کے دوران فائرنگ سے ایک شخص ہلاک بھی ہوا جبکہ کئی زخمی ہوئے۔

کراچی میں خطاب کے بعد الطاف حسین نے 22 اگست کو ہی امریکا میں مقیم اپنے کارکنوں سے خطاب میں بھی پاکستان مخالف تقریر کی تھی۔

ان تقاریر کے بعد الطاف حسین نے معافی بھی مانگی جس میں ان کا کہنا تھا کہ وہ شدید ذہنی تناؤ کا شکار تھے اس لیے ایسی باتیں کیں جب کہ اس کے بعد ایم کیو ایم کے قائد نے پارٹی کے تمام اختیارات رابطہ کمیٹی کے سپرد کر دیئے تھے.

ان تقاریر کے بعد ایم کیو ایم کو ملک کی تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا جب کہ پولیس اور رینجرز نے سندھ خصوصاً کراچی میں ایم کیو ایم کے خلاف کارروائی شروع کرتے ہوئے متحدہ کے مرکز نائن زیرو سمیت سندھ بھر میں دفاتر کو سیل کر دیا۔

ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے الطاف حسین کی تقریر کے اگلے روز یعنی 23 اگست کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم قائد کے بیانات سے لاتعلقی کا اعلان کیا اور کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان میں ہی رجسٹرڈ ہے اس لیے بہتر ہے کہ اب اسے آپریٹ بھی پاکستان سے ہی کیا جائے۔

بعدازاں 27 اگست 2016 کو فاروق ستار نے ایک اور پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے الطاف حسین سے قطع تعلق کر دیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 31 مارچ 2025
کارٹون : 30 مارچ 2025