چکوال میں دو کم عمر لڑکیوں کا ریپ، ملزمان گرفتار
چکوال: صوبہ پنجاب کے شہر چکوال میں دو کم عمر لڑکیوں کو ان کے اپنے ہی قریبی رشتہ داروں نے ریپ کا نشانہ بنایا جنہیں گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ چکوال سے متصل خائیوال گاؤں کی ایک 8 سالہ بچی کو اس کے سوتیلے والد نے جنسی تشدد کا نشانہ بنایا۔
پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ 13 اگست کو پیش آیا، لیکن صدمے سے دوچار خاندان نے ملزم اور علاقے کے بااثر افراد کے دباؤ کی وجہ سے رپورٹ میں تاخیر کی اور اس واقعے کی رپورٹ گذشتہ روز (16 اگست کو) درج کرائی گئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس جرم کا ارتکاب کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا گیا اور اس نے اپنے جرم کا اعتراف بھی کرلیا۔
مزید پڑھیں: پنچایت کے حکم پر لڑکی کا ریپ، سپریم کورٹ کا از خود نوٹس
ملزم راولپنڈی میں ایک سیکیورٹی فراہم کرنے والی کمپنی کے ساتھ بطور گارڈ ملازمت کرتا ہے اور اس نے متاثرہ بچی کی والدہ سے 3 سال قبل ہی شادی کی تھی۔
اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) تھانہ صدر نے تصدیق کی کہ ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ملزم نے اپنا جرم قبول کرلیا ہے لیکن پھر بھی مزید کارروائی کے لیے میڈیکل رپورٹ کا انتظار کیا جارہا ہے۔
چکوال شہر میں اسی طرح کا ایک اور واقعہ پیش آیا جہاں ایک 12 سالہ بچی کو اس کے قریبی رشتہ دار نے ریپ کا نشانہ بنایا۔
یہ بھی پڑھیں: شانگلہ میں 5 سالہ بچی ریپ کے بعد قتل
ملزم متاثرہ بچی کو اپنے ساتھ مظفر گڑھ لے گیا جہاں اس نے لڑکی کو ریپ کا نشانہ بنایا، بعد ازاں بچی کے والدین نے اپنی مدد آپ کے تحت اپنی بیٹی کو تلاش کیا اور ملزم کو پکڑ کر مقامی پولیس کے حوالے کردیا۔
ملزم ایک شادی شدہ شخص ہے جس نے اپنی 12 سالہ رشتہ دار بچی کے ساتھ ریپ کرنے کا اعتراف بھی کرلیا۔
اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) تھانہ کاظم آباد زراعت بلوچ کا کہنا تھا کہ لڑکی کی میڈیکل رپورٹ سے تصدیق ہوئی ہے کہ اسے ریپ کا نشانہ بنایا گیا۔
یہ خبر 17 اگست 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی