• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

زرداری کے خلاف آخری کرپشن کیس کی روزانہ سماعت کا فیصلہ

شائع August 17, 2017

اسلام آباد: راولپنڈی کی احتساب عدالت نے سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے خلاف زیر التواء آخری کرپشن ریفرنس کی روزانہ سماعت کا فیصلہ کرلیا۔

احتساب عدالت سابق صدر کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر مبینہ طور پر پاکستان اور بیرون ملک غیر قانونی اثاثے رکھنے کے حوالے سے ریفرنس کی سماعت کرے گی۔

یہ ریفرنس پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور ان کی مرحوم اہلیہ بے نظیر بھٹو پر غیر قانونی ذرائع سے جائیداد بنانے کے الزام پر دائر کیا گیا تھا۔

آصف زرداری اور بے نظیر بھٹو کے خلاف یہ ریفرنس 2001 میں احتساب عدالت میں دائر کیا گیا تھا، جو بعد ازاں اس وقت کے صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کی جانب سے جاری کردہ قومی مفاہمتی آرڈیننس (این آر او) کے تحت 2007 میں بند کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: زرداری کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس دوبارہ کھل گیا

دسمبر 2009 میں سپریم کورٹ نے این آر او کو کالعدم قرار دے دیا اور اس آرڈیننس کے تحت بند کیے جانے والے تمام کیسز کو دوبارہ کھولنے کا حکم دیا۔

آصف علی زرداری اس وقت صدر پاکستان کے عہدے پر فائز تھے جس کی وجہ سے انہیں آئین کے آرٹیکل 248 کے تحت استثنیٰ حاصل تھا۔

قومی احتساب بیورو (نیب) نے پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کے خلاف ریفرنس کو اپریل 2015 میں دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا جس کے بعد سے اس ریفرنس پر کارروائی سست روی کا شکار تھی۔

تاہم وکیل دفاع اور وکیل استغاثہ دونوں ہی اس کیس کی پوری قوت کے ساتھ مزید پیروی کرنے کے خواہش مند نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آصف زرداری پر قائم مزید ایک ریفرنس کا ریکارڈ غائب

اس کیس میں رواں سال اب تک کوئی پیش رفت دیکھنے میں نہیں آئی کیونکہ آصف علی زرداری کے وکیل اپنی بیماری کی وجہ سے کیس کی پیروی کرنے سے قاصر تھے۔

پاناما پیپرز کیس کے فیصلے کے بعد آصف علی زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے بھی اپنی حاضری کو یقینی بنایا اور احتساب عدالت نے نیب کے ساتھ مشاورت کرتے ہوئے روزانہ کی بنیاد پر سابق صدر کے خلاف ریفرنس کی سماعت کا فیصلہ کیا۔

رواں سال کے آغاز میں یہ بات سامنے آئی کی کرپشن ریفرنس کا ایک اہم گواہ پر اسرار طور پر غائب ہوگیا تھا، بعد ازاں بیرسٹر جواد مرزا نامی گواہ کو راولپنڈی احتساب عدالت سے اشتہاری ملزم قرار دے دیا گیا تھا۔

بیرسٹر جواد مرزا 2002 میں نیب کے فنانشل کرائم انویسٹی گیشن ونگ کے قانونی مشیر تھے جنہوں نے نیب میں دستاویزی شواہد تفتیشی افسر کو فراہم کیے تھے جن میں زرداری خاندان کے پیسوں کی لین دین، بینک اکاؤنٹس اور آف شور کمپنیوں کی معلومات موجود تھیں۔

مزید پڑھیں: آصف زرداری کے خلاف پولوگراؤنڈ ریفرنس کیس کا فیصلہ محفوظ

نیب کے وکیل طاہر ایوب نے ڈان کو بتایا کہ یہ کیس اپنے اختتامی مراحل میں ہے اور عدالت نے اس کی روزانہ کی بنیاد پر پیروی کرنے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس کیس کی کارروائی آئندہ چند دنوں میں مکمل ہو جائے گی اور جلد ہی عدالت اس کیس کا فیصلہ سنا دے گی۔

واضح رہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف کرپشن کے 6 مقدمات دائر تھے تاہم اپنے عہدے کی مدت پوری کرنے کے بعد احتساب عدالت میں ان کیسز کے حوالے سے کارروائی ہوئی جس میں سے 5 کیسز میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔


یہ خبر 17 اگست 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024