پنچایت کا طلاق کا فیصلہ: جوڑے کی لاہور ہائیکورٹ میں درخواست
ملتان سے تعلق رکھنے والے شادی شدہ جوڑے کے پنچایت کی جانب سے طلاق کے فیصلے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔
ملتان کے تھانہ مظفر آباد کے علاقے میں پنچایت نے پسند کی شادی کرنے والے عدنان اور عظمیٰ کے درمیان زبردستی طلاق کرائی۔
پنچایت میں عدنان اور عظمیٰ کے رشتہ دار شامل تھے۔
محمد عدنان کا کہنا تھا کہ پنچایت میں اسلحے کے زور پر ان کے اور عظمیٰ بتول کے درمیان زبردستی طلاق کروائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ طلاق کے پنچایتی فیصلے کے خلاف حلف نامہ عدالت میں دے دیا، جبکہ لاہور ہائی کورٹ کے ملتان بینچ کے طلاق سے متعلق فیصلے کی کاپی تھانہ میں جمع کرا دی ہے۔
عظمیٰ بتول کا کہنا تھا کہ دوبارہ زبردستی پنچایت میں بلانے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن جانا نہیں چاہتے، جبکہ دوبارہ رجوع کرنے پر ہم میاں بیوی کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔
جوڑے نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ انہیں تحفظ فراہم کرے۔
عدنان نے پنچایت اور جان سے مارنے کی دھمکیوں سے متعلق تھانے میں درخواست بھی جمع کرادی۔