• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

’جمہوری سسٹم کو نہیں، اب نواز شریف کو خطرہ ہے‘

شائع August 11, 2017
حکومت کی اگلی بار آصف علی زرداری کی ہے، بلاول بھٹو—فوٹو: ڈان نیوز
حکومت کی اگلی بار آصف علی زرداری کی ہے، بلاول بھٹو—فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت نے پہلے پاکستان مسلم لیگ (ن) یا نواز شریف کا نہیں بلکہ جمہوریت کا ساتھ دیا، لیکن اب ان کی نظر میں جمہوری نظام کو نہیں بلکہ نواز شریف کو خطرہ ہوسکتا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے وضاحت کی کہ وہ نہیں سمجھتے کہ پاناما پیپرز نوازشریف کے خلاف سازش ہے اور نہ ہی اس میں ملٹری اور عدلیہ کا کوئی کردار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے تاحال ان سے کوئی رابطہ نہیں کیا، اوراگر وہ رابطہ بھی کریں گے تو وہ ان سے بات نہیں کریں گے۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ ان کی پارٹی نے پاکستان مسلم لیگ (ن) یا نواز شریف کا نہیں بلکہ جمہوریت کا ساتھ دیا، لیکن اب ان کی نظر میں جمہوری سسٹم کو نہیں بلکہ نواز شریف کو خطرہ ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 'نواز شریف نے کبھی کسی اسکینڈل پر قوم کو جواب نہیں دیا'

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میاں صاحب کی کوئی آئیڈیولاجی نہیں، جب انہیں ہٹایا جاتا ہے توانہیں سب کچھ یاد آجاتا ہے، جب وہ حکومت میں ہوتے ہیں تو میثاق جمہوریت بھول جاتے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری کے مطابق ملٹری اورجوڈیشری کا پاناما میں کوئی کردار نہیں، یہ عالمی سطح کا معاملہ تھا، جسے میڈیا نے اٹھایا، جب کہ ملک میں پیپلزپارٹی نے سب سے پہلے پاناما ایشو اٹھایا۔

ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ تھا کہ پارلیمنٹ میں ملٹری یا جوڈیشری کا کوئی رول نہیں ہونا چاہیے۔

مسلم لیگ ن اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کے معاملے پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ وہ گالی گلوچ کی نہیں بلکہ نظریاتی سیاست کریں گے۔

بلاول بھٹو نے بتایا کہ نواز شریف عدالت سے سزا پانے کے بعد پیپلز پارٹی کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کو تسلیم کرکے ذوالفقار علی بھٹو کی مظلومیت کے پیچھے چھپنا چاہتے ہیں، مگر وہ یہ نہیں ہونے دیں گے۔

مزید پڑھیں: میں سندھ میں تبدیلی لے آیا ہوں، بلاول

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت کی اگلی باری آصف علی زرداری کی ہے، اور اس بار وہ بھی حکومت کا حصہ ہوں گے۔

سندھ میں لاپتہ لوگوں کا معاملہ کیسے اور کیوں ہو رہا ہے؟

سندھ میں سماجی و سیاسی کارکنان کی حالیہ گمشدگی پرپیپلز پارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا لوگوں کو غائب نہیں ہونا چاہئیے، انہوں نے سندھ حکومت سے سوال کیا کہ لوگ لاپتہ کیوں ہو رہے ہیں؟۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ میں مزید 3 کارکنان لاپتہ

بلاول بھٹو زرداری نے لوگوں کو غائب کیے جانے کے معاملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پارلیمنٹ کی ہیومن رائٹس کمیشن میں شامل اپنے اراکین کو اس معاملے کو پارلیمنٹ میں اٹھانے کی ہدایت کردی ہے۔

پی پی چیئرمین کے مطابق لوگوں کو غائب کرنے کا معاملہ نہیں ہونا چاہیے، اور سندھ حکومت کو دیکھا چاہیے کہ یہ معاملہ کیسے اور کیوں ہورہا ہے؟َ

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024