ملتان: فائرنگ سے انٹیلی جنس ایجنسی کا اہلکار جاں بحق
ملتان: جنوبی پنجاب کے شہر ملتان کے کنٹونمنٹ بازار میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے انٹیلی جنس ایجنسی کے ایک اہلکار جاں بحق ہوگئے۔
پولیس کے مطابق مہر محمد یاسر منظور موٹر سائیکل پر کنٹونمنٹ بازار سے گزررہے تھے کہ ایک گاڑی میں موجود حملہ آوروں نے ان پر فائرنگ کردی جس سے وہ ہلاک ہوگئے۔
دوسری جانب ملزمان جائے وقوع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
مقتول ضلع وہاڑی کے علاقے میلسی کا رہائشی تھا اور انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) سے تعلق رکھتا تھا۔
پولیس ذرائع کے مطابق یہ واقعہ بظاہر ٹارگٹ کلنگ معلوم ہوتا ہے، واقعے کے بعد لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے نشتر ہسپتال منتقل کیا گیا۔
خیال رہے کہ گذشتہ 5 ماہ میں ملک کی اہم خفیہ ایجنسی کے دوسرے اہلکار کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
رواں سال 4 مارچ کو ضلع ملتان میں دو سال قبل اغوا ہونے والے انٹیلی جنس اہلکار 33 سالہ عمر مجیب جیلانی کی لاش برآمد ہوئی تھی، جن کے لباس پر 'داعش الباکستانی' کے الفاظ تحریر تھے۔
مقتول کی لاش ملتان میں پرانے شجاع آباد روڈ پر کاٹن ریسرچ سینٹر کے قریب سے ملی تھی، جن کے جسم پر گولیوں کے نشان موجود تھے۔
عمر مجیب جیلانی کو گارڈن ٹاؤن میں واقع ان کے گھر سے دفتر جاتے ہوئے 16 جون 2014 کو 7 مسلح افراد نے اغوا کیا تھا۔
ان کی لاش سیاہ رنگ کے پلاسٹ کے تھیلے میں موجود تھی جبکہ مقتول کے جسم پر امریکی فوجی جیل گوانتانا موبے میں قیدیوں کو پہنائے جانے والے لباس سے مماثل اورنج رنگ کا لباس موجود تھا۔
وہ سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کے بھتیجے تھے۔
یہ رپورٹ 9 اگست 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی