باقرنجفی کی رپورٹ منظرعام پر لانے،شہباز شریف سے استعفے کا مطالبہ
لاہور: پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر جسٹس باقر نجفی کی تحقیقاتی رپورٹ کو منظر عام پر لانے اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے استعفے کا مطالبہ کردیا۔
لاہور کے ناصر باغ میں ایک جلسے سے خطاب کے دوران ڈاکٹر طاہر القادری نے مطالبہ کیا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر جسٹس باقر نجفی کی تحقیقاتی رپورٹ میں پنجاب حکومت کو ذمہ دار قرار دیا گیا ہے، جسے منظر عام پر لایا جانا چاہیے۔
سابق وزیراعظم کی سبکدوشی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اقتدار سے برطرف ہونے والا کہتا ہے کہ میرا قصور کیا تھا، ’ میں پوچھتا ہوں کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کا کیا قصور تھا‘، جن پر آپ لوگوں نے ظلم کی انتہا کردی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں جعلی دستاویزات جمع کرانے پر 7 سال قید کی سزا ہوسکتی تھی، نواز شریف شکر ادا کریں کہ عدالت عظمیٰ نے انہیں جیل نہیں بھیجا، صرف جھوٹا قرار دے کر عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا۔
مزید پڑھیں: طاہر القادری کا 8 اگست کو پاکستان آنے کا اعلان
سربراہ عوامی تحریک کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے حکم نامے میں صرف یہ لکھا کہ نواز شریف صادق اور امین نہیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 'حکومت آج بھی آپ کی ہے، مینڈیٹ اور کسے کہتے ہیں، تمام وزرا اور وزیراعظم آپ کا ہی ہے'۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ آپ اور آپ کا خاندان اقتدار میں ہوں تو آپ اسے جمہوریت مانتے ہیں، حکومت کا مکمل نظام آپ کے ہاتھ میں ہے اور اس کے باوجود کہتے ہیں کہ جمہوریت نہیں ہے۔
عوامی تحریک کے سربراہ نے سپریم کورٹ سے درخواست کی کہ شریف خاندان کے اثاثوں کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کو ماڈل ٹاؤن کا کیس بھی دیا جائے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ میں قانون اور جمہوریت پر یقین رکھتا ہوں اور گزشتہ 3 سال سے عوام کو امن کا درس دے رہا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے کیس میں 126 افراد کو سمن جاری ہوا تاہم ایک بھی شخص گرفتار نہیں ہوا، یہاں تک کہ قتل کرنے والوں کو طلب ہی نہیں کیا گیا۔
ڈاکٹر طاہر القادری سے قبل سابق گورنر پنجاب چوہدری سرور، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شاہ محمود قریشی سمیت دیگر رہنماؤں نے عوامی تحریک کے جلسے سے خطاب کیا۔
اس سے قبل پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری ناروے سے لاہور ایئرپورٹ پہنچے تو کارکنوں کی بڑی تعداد نے ان کا پرتپاک استقبال کیا اور ڈاکٹر طاہر القادری عوامی تحریک کے کارکنوں کے ہمراہ ایک قافلے کی صورت میں لاہور کے ناصر باغ پہنچے۔
پاکستان آمد کا واحد ایجنڈا انصاف بشکل قصاص، طاہر القادری
ڈاکٹر طاہر القادری نے لاہور ایئرپورٹ کے باہر میڈیا اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی پاکستان آمد کا واحد ایجنڈا انصاف بشکل قصاص ہے، پاکستان میرا گھر اور میرا وطن ہے تاہم حکومتی سیکیورٹی پر بھروسہ نہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، دیت کے نام پر خون بیچے جاتے ہیں وہ دیت نہیں ہوتی، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ وہ ناصر باغ میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
عوامی تحریک کے سربراہ نے نواز شریف کی بطور وزیراعظم نااہلی سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے انصاف کا راستہ کھل رہا ہے اور 4 سال بعد آرٹیکل 62 کو زبان ملی۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا تھا کہ ملک سے کرپشن ختم کرنے کے لیے 62، 63 نافذ کرنی پڑے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عدلیہ بحالی کا کریڈٹ لینے والے اس کے منصفانہ فیصلوں کو مانیں، 'نواز شریف کو جھوٹ اور لوٹ مار پر نااہل کیا گیا'۔
انہوں نے سابق وزیراعظم کو تجویز دی کہ نواز شریف ڈریں نہیں، جرأت سے اس کا نام لیں جس کے خلاف احتجاج کررہے ہیں، انہوں نے سوال کیا کہ ’نواز شریف جی ٹی روڈ پر کس کے خلاف احتجاج کرنے جارہے ہیں؟‘
یہ بھی پڑھیں: پاناما جے آئی ٹی مسلم لیگ نواز کا الیکشن سیل ہے، طاہر القادری
اس سے قبل پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری ناروے سے لاہور ایئرپورٹ پہنچے تو کارکنوں کی بڑی تعداد نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔
خیال رہے کہ پاناما پیپرز کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پاکستان میں سیاسی ہل چل کو مدنظر رکھتے ہوئے 31 جولائی 2017 کو عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری نے 8 اگست کو وطن واپس آنے کا اعلان کیا تھا۔
اس حوالے سے عوامی تحریک کے سربراہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں مطالبہ کیا تھا کہ باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ کو منظر عام پر لایا جائے اور سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔
ان کا اپنے پیغام میں مزید کہنا تھا کہ ہماری جدوجہد اس نظام کے خلاف ہے جس میں امیر اور غریب طبقے کے لیے علیحدہ قانون ہیں اور کمزور پر مزید دباؤ ڈالا جاتا ہے۔
اس سے قبل رواں سال 11 جون کو پاکستان عوامی تحریک (پی ٹی اے) کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کینیڈا سے لاہور پہنچے تھے جن کا استقبال عوامی تحریک کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے لاہور ایئرپورٹ کیا تھا۔
واضح رہے کہ 17 جون 2014 کو لاہور کے علاقے ماڈل ٹاون میں تحریک منہاج القران کے مرکزی سیکریٹریٹ اور پاکستانی عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی رہائش گاہ کے سامنے قائم تجاوزات کو ختم کرنے کے لیے آپریشن کیا گیا تھا، مگر پی اے ٹی کے کارکنوں کی مزاحمت اور پولیس آپریشن کے باعث 14 افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ 90 کے قریب زخمی ہوئے تھے۔
تبصرے (1) بند ہیں