کوئٹہ میں ’مِنی زیارت ریزیڈینسی‘ کی تعمیر
کوئٹہ: بلوچستان کی صوبائی حکومت کوئٹہ ایئرپورٹ کے نزدیک قائداعظم کی رہائش گاہ زیارت ریزیڈینسی سے مشابہت رکھنے والی ’مِنی زیارت ریزیڈینسی‘ تعمیر کر رہی ہے۔
اس طرح دشوار گزار راستوں سے ہوتے ہوئے زیارت پہنچ کر قائد اعظم ریزیڈنسی کو دیکھنے کا خواب بلوچستان حکومت نے آسان کردیا اور کوئٹہ شہر میں ہی 2 منزلہ قائداعظم ریزیڈینسی جیسی عمارت تعمیر کی جارہی ہے،
قائداعظم کی میراث کے اس نمونے کو جشن آزادی کے موقع پر 14 اگست کو عوام کے لیے کھول دیا جائے گا۔
ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اس عمارت کے معمار طارق لونی نے بتایا، ’ہم اس عمارت کی تعمیر کے لیے دھات اور سنگ مر مر کا استعمال کر رہے ہیں تاہم اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ اس عمارت میں صفائی ستھرائی اور بحالی کا کام نہیں ہوگا‘۔
طارق لونی کا کہنا تھا کہ اس عمارت کا اگلا اور عقبی حصہ بالکل ویسا ہی ہے جیسا زیارت میں واقع قائداعظم ریزیڈینسی کا ہے، اس عمارت کو ایئر پورٹ سے شہر کی طرف جانے والے افراد اور شہر سے ایئر پورٹ کی جانب آنے والے افراد راستے میں ہی دیکھ سکیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ اس عمارت میں برقی روشنیوں کا بھرپور استعمال کیا گیا ہے جس سے رات کے اوقات میں بھی اسے دور سے دیکھا جاسکتا ہے۔
صوبائی حکومت کی جانب سے کوئٹہ شہر کو خوبصورت بنانے کے منصوبے کے پیش نظر زیارت ریزیڈینسی جیسی عمارت کو تعمیر کیا گیا ہے۔
زیارت میں واقع قائدِاعظم ریزیڈینسی اپنی نوعیت کا واحد اور منفرد قومی ورثہ ہے جو بلوچستان میں موجود واحد قومی شناخت ہے تاہم اس ورثے کے نمونے کی تعمیر کو کوئٹہ کی عوام نے بھی سراہا۔
خیال رہے کہ جون 2013 میں دہشت گردوں نے قائدِاعظم ریزیڈینسی کو مکمل طور پر تباہ کردیا تھا، تاہم تباہ شدہ ڈھانچے پر ہی حکومت نے عمارت کو دوبارہ تعمیر کیا تھا۔