نئی پابندیاں: 'شمالی کوریا جوہری پروگرام پر سمجھوتہ نہیں کرے گا'
سیئول: شمالی کوریا نے حال ہی میں اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی جانب سے عائد نئی پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے جوہری پروگرام پر سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق شمالی کوریا نے اپنی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے توسط سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے لگائی جانے والی پابندیاں اس کی ملکی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
دار الحکومت پیونگ یانگ سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ شمالی کوریا اپنی دفاعی جوہری صلاحیت کو مذاکرات کی میز پر نہیں لائے گا اور نہ ہی اپنے نیوکلیئر پروگرام کو مزید آگے بڑھانے سے ایک قدم بھی پیچھے ہٹے گا۔
مزید پڑھیں: شمالی کوریا پر نئی پابندیاں، چین، امریکا کا بھی دباؤ
یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے اقوام متحدہ نے پیونگ یانگ کے سلسلہ وار میزائل تجربات کے پیش نظر شمالی کوریا پر نئی پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا جس میں کوئلے، خام لوہے اور خام سیسے کی برآمدات پر پابندیاں شامل ہیں۔
اُدھر جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا جہاں دونوں رہنماؤں نے اقوام متحدہ کی جانب سے شمالی کوریا پر لگائے جانے والی پابندیوں کا خیر مقدم کیا۔
دونوں رہنماؤں نے شمالی کوریا کو خطے میں جنوبی کوریا اور جاپان کے ساتھ ساتھ امریکا کے لیے بھی بڑھتا ہوا براہ راست خطرہ قرار دیا۔
دونوں صدور نے شمالی کوریا سے اس کا نیوکلیئر پروگرام بند کرنے کا مطالبہ کیا اور عالمی برادری سے درخواست کی کہ اقوام متحدہ کی پابندیوں کو لاگو کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: نئی پابندیوں کے باوجود شمالی کوریا کا میزائل تجربہ
امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ ریکس ٹلرسن نے شمالی کوریا کے ساتھ مذاکرات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی نئی پابندیوں سے صاف ظاہر ہے کہ پینگ یانگ کی ہتھیاروں کی دوڑ عالمی برادری کی قوت برداشت سے باہر ہو چکی ہے۔
امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ نے واضح کیا کہ شمالی کوریا کے ساتھ مذاکرات تب ہی ممکن ہیں جب وہ اپنا نیوکلیئر پروگرام ترک کرے۔
خیال رہے کہ گذشتہ ماہ 4 جولائی کو شمالی کوریا نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے بین البراعظمی بیلسٹک میزائیل کا تجربہ کرنے میں کامیاب ہوگیا ہے، اسی طرح جولائی کو 28 جولائی کو بھی بین البراعظمی بیلسٹک میزائیل کا کامیاب تجربہ کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے عائد کی جانے والی نئی پابندیوں کے باعث شمالی کوریا کو سالانہ اربوں ڈالر کا بھاری نقصان اٹھانا پڑسکتا ہے۔