فلم ریویو: جب ہیری میٹ سیجل
رواں ماہ 4 اگست کو ریلیز ہونے والی بولی وڈ فلم ’جب ہیری میٹ سیجل‘ ایک رومانوی فلم ہے، دیگر رومانوی فلموں کی طرح اس کی کہانی بھی 2 پیار کرنے والے افراد کے ارد گرد ہی گھومتی ہے۔
شاہ رخ کو بولی وڈ میں رومانس کا بادشاہ بھی کہا جاتا ہے، اور وہ جب ہیری میٹ سیجل سے قبل بھی کئی رومانوی فلموں میں آ چکے ہیں، جب کہ انوشکا شرما کے ساتھ بھی ان کی اس سے پہلے کم سے کم 2 رومانوی فلمیں آ چکی ہیں۔
کہانی
اگر کہا جائے کہ فلم کی کہانی اتنی مضبوط نہیں تو اس میں کچھ غلط نہ ہوگا، مگر جس انداز میں کمزور کہانی کو فلمایا گیا، اور اس میں ہدایت کاری اور اداکاری کے ذریعے جان ڈالی گئی، وہ لاجواب ہے۔
فلم کی کہانی ایک ٹور گائڈ (ہیری) اوراس کے ساتھ یورپ کا سفر مکمل کرنے کے دوران منگنی کرکے واپس ہندوستان جانے والی ایک گجراتی لڑکی (سیجل) کے ارد گرد گھومتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 'جب ہیری میٹ سیجل' ویک اینڈ پر دیکھنے کا ارادہ ہے؟
ٹورگائڈ کا کردار شاہ رخ خان جب کہ گجراتی لڑکی کا کردار انوشکار شرما نے خوب نبھایا۔
فلم کی کہانی کو مضبوط بنانے کا سب سے بہترین آئیڈیا ہی یہی ہے فلم میں منگنی کو دکھایا ہی نہیں گیا، بلکہ فلم میں یہ دکھایا گیا ہے کہ اس لڑکی کی منگنی کی انگوٹھی یورپ کے کسی شہر میں اس وقت کھوگئی جب وہ اپنے پہلے ٹور پر یہاں آئی تھی۔
گجراتی لڑکی اسی ہی ٹور گائڈڈ یعنی شاہ رخ خان کی مدد سے انگوٹھی ڈھونڈنے کے مشن پر بضد ہوتی ہے، جب کہ شاہ رخ خان لڑکی سے پیچھا چھڑانے کے لیے بہت سے بہانے کرنے کے باوجود ناکام رہتے ہیں۔
شاہ رخ خان کی جانب سے لڑکی سے پیچھا چھڑانے کا بظاہر کوئی بڑا سبب نہیں دکھایا گیا، جو فلم کی کمزوری کو ظاہر کرتا ہے، مگر جاندار اداکاری کی وجہ سے یہ غلطی چھپ جاتی ہے۔
شاہ رخ خان انوشکا شرما کو دبے الفاظ میں ڈرانے کی کوشش کرتے ہیں کہ اگر وہ اس کے ساتھ انگوٹھی ڈھونڈنے کا کام کریں گے تو ممکنہ طور پر وہ خود پر قابو نہ رکھ سکیں گے، اور لڑکی کے ساتھ کچھ غلط کرلیں گے۔
شاہ رخ خان کے ہوش ٹھکانے اس وقت آجاتے ہیں، جب انوشکا شرما ان کے دبے الفاظ کو کھلے اور عام الفاظ میں بیان کرتی ہیں.
گجراتی لڑکی کے منہ سے ایسی بات سننے کے بعد یورپ میں ٹور گائڈ کا کام کرنے والے شاہ رخ خان کے ہوش ٹھکانے آجاتے ہیں، اور وہ ان کے ساتھ مجبورا انگوٹھی ڈھونڈنے نکل پڑتے ہیں۔
مزید پڑھیں: انوشکا شرما نے گجراتی زبان کیسے سیکھی؟
انگوٹھی ڈھونڈنے کا آغاز ہالینڈ کے شہر ایمسٹریڈم سے ہوتا ہے، جو جمہوریہ چیک کے شہر پراگ سے لے کر ہنگری کے شہر بڈاپسٹ تک جاری رہتا ہے۔
انگوٹھی ڈھونڈنے کے دوران شاہ رخ خان (ہیری) کئی بار انوشکا شرما (سیجل) کو یہ احساس دلانے کی کوشش کرتے ہیں کہ ہم صحیح نہیں کر رہے، کیوں کہ بعد میں ہمیں ایک دوسرے سے الگ ہونا مشکل محسوس ہوگا۔
فلم کی کہانی میں ڈرامائی موڑ اس وقت آتا ہے، جب انگوٹھی کی تلاش کے دوران ہیری اور سیجل ایک جرائم پیشہ گروہ کے پاس پہنچتے ہیں، جنہوں نے پراگ کے ایک ریسٹورنٹ سے ملنے والی انگوٹھی کو اپنا کہ کر ریسٹورنٹ انتظامیہ سے حاصل کیا تھا۔
جرائم پیشہ گروہ یہ سمجھ بیٹھتا ہے کہ لڑکا اور لڑکی ان سے متعلق جاسوسی کر رہے ہیں، اور ان کے خلاف کوئی سازش کریں گے، اسی دوران ہی جرائم پیشہ گروہ سیجل اور ہیری کو اغوا کرکے اپنے اڈے پر لے آتا ہے، اس دوران ہاتھاپائی کی وجہ سے شاہ رخ خان (ہیری) زخمی ہوجاتے ہیں۔
ہیری کے زخم پر مرہم لگانے کے لیے جیسے ہی سیجل اپنا پرس خالی کرتی ہیں تو انہیں کھوئی ہوئی انگوٹھی اپنے ہی پرس سے ملتی ہے، جس پر ان کے پیروں تلے زمین نکل جاتی ہے، اور وہ کافی مایوس اور خاموش ہوجاتی ہیں۔
آخر میں انگوٹھی ملنے کے بعد سیجل ممبئی کے لیے روانہ ہوجاتی ہے، مگر اس سے پہلے سیجل اور ہیری میں محبت ہوچکی ہوتی ہے، اور ممبئی روانگی سے قبل وہ ہیری کو ایک موقع دیتی ہیں کہ بتاؤ تم کیا چاہتے ہو، مگر وہ کچھ نہیں کہتے۔
سیجل کے چلے جانے کے بعد ہیری پھر سے ٹور گائڈ کے طور پر کام کرنے لگتا ہے، مگر اس کا دل نہیں لگتا، اس پر ان کے دوست مانک انہیں سیجل کو بھول جانے کا کہتے ہیں، مگر اس دوران وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ اگر تم سیجل کو نہیں بھولو گے تو کیا اس کے لیے ممبئی جاؤگے؟َ
باتوں ہی باتوں میں شاہ رخ خان کے دل میں خیال آتا ہے کہ کیوں نہ ممبئی جایا جائے، یوں وہ سالوں کے بعد یورپ چھوڑ کر ہندوستان پہنچتے ہیں۔
انگوٹھی ڈھونڈنے کے دوران انوشکا شرما انہیں اپنی شادی کی تاریخ اور جگہ کا ایڈریس بتاچکی تھیں، اس لیے انہیں وہاں پہنچنے میں کوئی مشکل پیش نہ آئی۔
لیکن جیسے ہی وہ وہاں پہنچے تو شادی کے منڈپ میں دلہن کے روپ میں سیجل کی جگہ کسی اور لڑکی کو دیکھ کر شاہ رخ خان دنگ رہ گئے، دولہا دلہن کے روپ میں ملبوس جوڑے سے معلوم کرنے پر پتہ چلا کہ سیجل نے شادی ہی کینسل کردی۔
وہ شادی کے منڈپ سے باہر نکلتے ہیں، جہاں سامنے ہی سیجل انہیں اکیلی بیٹھی ہوئی دکھائی دیتی ہیں۔
دونوں کے درمیان رسمی گلے شکوے ہونے کے بعد تجرباتی رومانس بھی ہوتا ہے، اور سیجل ہیری کو کہتی ہیں کہ ٹورسٹ گائڈ سے پیار ہونے کے بعد وہ کیسے ایک عام اور سیدھے سادھے شریف لڑکے سے پیار کرسکتی تھیں، اس لیے انہوں نے منگنی توڑ دی۔
فلم کی کمزوریاں
اپنی منگنی کی انگوٹھی ڈھونڈنے کے لیے واپس آنے والی لڑکی سے ٹورگائڈ کے پیچھا چھڑانے کا کوئی واضح سبب نہیں دکھایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ’جب ہیری میٹ سیجل‘ کا پہلا انتخاب شاہ رخ نہیں رنبیر تھے
سیجل نے ہیری کی جانب سے پیار کا اظہار کیے بغیر منگنی توڑ دی، اور تو اور وہ شادی کے باہر اپنے پریمی کا انتظار کرتے ہوئے دکھائی گئی۔
منگنی توڑنے کی کوئی بڑی وجہ بھی نہیں تھی۔
نتیجہ
فلم کی ہدایات کاری و اداکاری بہت جاندار ہے، جس وجہ سے فلم کی کہانی کی کمزوریاں بھی چھپ گئیں۔
فلم کی منظر کشی کے لیے خوبصورت شہروں کی خوبصورت جگہوں کا انتخاب کیا گیا، جب کہ موسیقی کی ترتیب بھی اچھی رکھی گئی۔
خیال رہے کہ فلم کی ہدایات امتیاز علی نے دی ہیں، جنہوں نے اس سے قبل ’جب وی میٹ‘ ’ہائی وے‘ ’تماشہ‘ ’کاک ٹیل‘ ’لو آج کل‘ ’راک اسٹار‘ ’آہستہ آہستہ‘ اور سوچا نہ تھا جیسی فلمیں بنائی ہیں۔
تبصرے (4) بند ہیں