حکومت کا پیٹرول کی قیمت میں ایک روپے 80 پیسے کمی کا اعلان
شاہد خاقان عباسی کے وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد وزارت خزانہ نے رواں ماہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پیٹرول کی قمیت ایک روپے 80 پسے اور ڈیزل کی قیمت میں ڈھائی روپے فی لیٹر کم کرنے کا اعلان کردیا۔
وفاقی وزیرخزانہ اسحٰق ڈار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم سے مشاورت کے بعد پیٹرولیم مصنوعات میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ گیا ہے جبکہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کردی گئی ہے۔
انھوں نے کہا کہ پیٹرول کی قیمت میں ایک روپے 80 پیسے اور ڈیزل ڈھائی روپے فی لیٹر سستا کیا جارہا ہے جس کے بعد پیٹرول کی قیمت 71 روپے 30 پیسےکے بجائے 69 روپے 50 پیسے ہوجائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈیزل کی قیمت میں ڈھائی روپے کی کمی کی جارہی ہے اور قیمت 79 روپے 90 پیسے سے کم ہوکر 77 روپے 40 پیسے ہو جائےگی۔
انھوں نے کہا کہ لائٹ ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جارہا ہے اور ان کی قیمتیں برقرار رہیں گی اور کیروسین آئل کی قیمت بھی برقرار رہے گی۔
قیمتوں میں تجویز کے باوجود اضافہ نہ کرنے کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ کیروسین آئل اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 13 اور 10 روپے اضافہ نہ کرنے کا جو بوجھ ہوگا وہ کچھ حد تک پیٹرول اور ڈیزل میں نصف کمی کی جارہی ہے اس سے کم کرنے میں مدد ملے گا۔
وفاقی وزیرخزانہ نے کہا کہ لائٹ ڈیزل میں 10 روپے ایک پیسے کے اضافے کی تجویزپر عمل نہیں کیا جائے گا اور قمیت بتدریج 44 روپے ہی 31 اگست تک نافذ رہے گی۔
اسحٰق ڈار نے کہا کہ اعلان کردہ نئی قیمتوں کا اطلاق 6 اگست سے 31 اگست تک ہوگا۔
خیال رہے کہ اوگرا کی جانب سے وزارت پیٹرولیم کو سمری بھیجی گئی تھی جس میں مٹی کے تیل کی قیمت میں 13 روپے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی گئی تھی قبل ازیں 31 جولائی کواس حوالے سے پیٹرولیم، خزانہ اور وزارت قانون و انصاف کے سیکریٹریز نے طویل مشاورت کی تھی۔
وفاقی کابینہ کی غیرموجودگی کے باعث سیکریٹریز نے مشاورت کے بعد سمری منظوری کے لیے صدر کے پاس بھیجنے کا فیصلہ تاہم بعد میں اس کو واپس لیا گیا کیونکہ ذرائع کے مطابق وزیراعظم یا کابینہ کی غیرموجودگی میں پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس ریٹ میں تبدیلی قانونی لحاظ سے مشکل کام تھا اس لیے موجودہ قیمتوں کو برقرار رکھنے کا حتمی فیصلہ کیا گیا تھا۔