شہریار خان کا سنہرا دور اختتام پذیر
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سربراہ شہر یار خان اپنی مدت ملازمت کے 3 سال پورے کرنے کے بعد 4 اگست کو چیئرمین کے عہدے سے سبکدوش ہوگئے۔
پی سی بی کے سبکدوش چیئرمین شہریار خان نے دوسری مرتبہ 18 اگست 2014 کو بورڈ کے چیئرمین کا عہدہ سنبھالا تھا جبکہ اس سے قبل بھی وہ 2003 سے 2006 تک بورڈ کے چیئرمین کی حیثیت اپنے فرائض انجام دے چکے ہیں، تاہم اوول کے تاریخی متنازع ٹیسٹ کے بعد انہیں اپنے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا تھا۔
شہریا خان کے جانے کے بعد پی سی بی کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی پاکستان کرکٹ بورڈ کی سربراہی کے لیے مضبوط امید وار ہیں۔
مزید پڑھیں: چیئرمین پی سی بی کے 3 سالہ دور کی کامیابیوں کا خلاصہ
شہریار خان نے اپنے دونوں ادوار میں پاکستان کرکٹ کے لیے بہترین اقدامات کیے جن میں غیر ملکی کوچز کو پاکستان لانا شامل ہے، پہلے دور میں باب وولمر جبکہ دوسرے دور میں مکی آرتھر پاکستان ٹیم کے کوچ مقرر ہوئے۔
سبکدوش چیئرمین کے ہی دور میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا شاندار انعقاد کیا گیا، جو بطور چیئرمین ان کے کریئر کی سب سے بڑی کامیابی ہے جبکہ ان ہی کے دور میں پاکستان نے انگلینڈ میں ہونے والی چیمپیئنز ٹرافی 2017 کا ٹائٹل بھی اپنے نام کیا تھا۔
83 سالہ شہریار خان کے دور میں پاکستان ٹیم نے ٹیسٹ کرکٹ میں شاندار کامیابیاں سمیٹتے ہوئے دنیا کی عالمی نمبر ایک ٹیم بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: شہریار خان کو کرکٹ کی سمجھ نہیں: جاوید میانداد
لاہور کے لبرٹی چوک پر مارچ 2009 میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ ختم ہوگئی تھی، تاہم شہریار خان کی کوششوں کی بدولت زمبابوے کرکٹ ٹیم نے مئی 2015 میں پاکستان کا دورہ کیا اور 2 ٹی ٹوئنٹی اور 2 ایک روزہ میچوں پر مشتمل سریز کھیلی۔
شہریار خان پاکستان کے کامیاب سفارت کاروں میں سے ایک ہیں، جنہوں نے 1957 میں پاکستان فارن سروس میں شمولیت اختیار کی اور انگلینڈ، اردن اور فرانس میں فرائض سرانجام دیے۔
1990 میں وہ پاکستان کے سیکریٹری خارجہ بھی تعینات ہوئے اور 1994 میں اپنی ریٹائرمنٹ تک برقرار رہے تھے۔
سبکدوش چیئرمین شہریار خان اگست 1999 سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ منسلک ہیں جبکہ اس وقت وہ ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے صدر بھی ہیں۔