• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

حافظ سعید کی نظربندی میں 2 ماہ کی توسیع

شائع August 1, 2017

لاہور: پنجاب حکومت نے جماعت الدعوۃ کے امیر حافظ محمد سعید کی نظربندی میں 2 ماہ کی توسیع کا اعلامیہ جاری کردیا۔

یاد رہے کہ رواں سال 31 جنوری کو امیر جماعت الدعوۃ کو 90 روز کے لیے نظر بند کیا گیا تھا، بعد ازاں ان کی نظر بندی میں مزید 3 ماہ کی توسیع کی گئی تھی جس کی میعاد 27 جولائی کو ختم ہونی تھی تاہم پیر (31 جولائی) کو پنجاب حکومت نے نیا اعلامیہ جاری کرتے ہوئے اس میں 2 ماہ کی توسیع کردی۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ محکمہ انسداد دہشت گردی کے مطابق 'مذکورہ جماعت کے کارکن اور رہنماؤں کی متوقع رہائی کو مدنظر رکھتے ہوئے جماعت کے کارکنان نے ملک میں افراتفری پھیلانے کی منصوبہ بندی کر رکھی ہے'۔

مزید پڑھیں: حافظ سعید کی نظر بندی کے احکامات جاری

پنجاب کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری میجر (ر) اعظم سلیمان کے دستخط سے جاری ہونے والے اس نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا کہ 'رہائی ملنے کے بعد حافظ سعید اپنی جماعت کو جاری رکھنے کے لیے ممکنہ طور پر اپنی سرگرمیوں میں اضافہ کریں گے جو عوام میں بے چینی بڑھانے کا سبب بن سکتا ہے'۔

واضح رہے کہ جماعت الدعوۃ کے دیگر رہنما عبداللہ عبید، عبدالرحمٰن عابد، ظفر اقبال اور قاضی کاشف نیازی بھی رواں سال جنوری سے 'حفاظتی تحویل' میں ہیں۔

جنوری میں ہی جماعت الدعوۃ اور اس سے وابستہ فلاحی ادارے فلاحِ انسانیت فاؤنڈیشن کا نام 6 ماہ کے لیے سیکنڈ شیڈول اور حکومتی واچ لسٹ میں شامل کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: حافظ سعید کی نظر بندی میں 3 ماہ کی توسیع

جماعت الدعوۃ کے متعدد رہنماؤں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں بھی ڈالے جاچکے ہیں۔

واضح رہے کہ ہندوستان نے 2008 میں ممبئی میں ہونے والے حملے کا ذمہ دار حافظ سعید کو ٹھہراتے ہوئے پاکستان سے ان حملوں کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا جس کی توثیق امریکا نے بھی کی تھی۔

امریکا نے حافظ سعید پر ممبئی حملوں میں کردار ادا کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ان کے سر کی قیمت ایک کروڑ ڈالر مقرر کی تھی، ممبئی حملوں میں 6 امریکی شہریوں سمیت 166 افراد مارے گئے تھے۔

تاہم حافظ سعید متعدد بار 2008 میں ہونے والے ممبئی حملوں میں کسی بھی قسم کے کردار کی تردید کرتے رہے ہیں۔


کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024