شاہد خاقان عباسی کی سیاست تاریخ کے آئینے میں
وفاق میں حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) کی جانب سے عبوری وزیر اعظم کے لیے نامزد ہونے والے شاہد خاقان عباسی چھ بار رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے اور 1999 میں نواز حکومت کا تختہ الٹا تو انہیں گرفتار بھی کیا گیا۔
خطہ پوٹھار اور ملکہ کوہسار مری سے تعلق رکھنے والے نامزد عبوری وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی 27 دسمبر 1958 کو پیدا ہوئے۔
ابتدائی تعلیم لارنس کالج گھوڑا گلی مری سے حاصل کی اور 1978 میں اعلیٰ تعلیم کے لیے امریکا چلے گئے۔
شاہد خاقان عباسی اپنے والد خاقان عباسی کے وفات کے بعد پہلی بار 1988 میں رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔
دوسری مرتبہ 1990 میں رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے اور پارلیمانی سیکریٹری دفاع بنائے گئے۔
1993 میں شاہد خاقان عباسی تیسری بار رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے اور قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چیئرمین کے طور پر فرائض انجام دیئے۔
مزید پڑھیں: شہباز شریف کو مستقل،شاہد خاقان کو عبوری وزیراعظم بنانے کا اعلان
نامزد عبوری وزیر اعظم 1997 میں چوتھی مرتبہ رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے اور دو سال تک چیئرمین پی آئی اے کے طور پر خدمات انجام دیں۔
1999 میں جب اس وقت کے آرمی چیف جنرل پرویز مشرف نے نواز حکومت کا تختہ الٹا تو شاہد خاقان عباسی کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔
2002 کے عام انتخاب میں شاہد خاقان عباسی پہلی بار پیپلز پارٹی کے امیدوار غلام مرتضیٰ ستی سے الیکشن ہار گئے۔
2008 کے عام انتخابات میں شاہد خاقان عباسی پانچویں مرتبہ رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے اور مختصر عرصے کے لیے وزیر تجارت و دفاعی پیداوار رہے۔
وہ 2013 کے عام انتخابات میں چھٹی بار مسلم لیگ (ن) کی نشست پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے اور انہیں وفاقی وزیر پیٹرولیم و قدرتی وسائل کا قلمدان سونپا گیا۔
سابق وفاقی وزیر نجی ایئر لائن کے بھی مالک ہیں۔