• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

اپوزیشن کے بغیر سندھ اسمبلی میں سندھ احتساب بل پھر منظور

شائع July 26, 2017

کراچی: سندھ حکومت نے صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن کے بغیر نیب آرڈیننس کا خاتمہ کرکے سندھ احتساب بل پھر منظور کرلیا، جس پر اپوزیشن نے سندھ احتساب بل کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کر دیا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل بھی سندھ اسمبلی نے سندھ احتساب بل کو منظور کیا تھا اور اس کو توثیق کے لیے گورنر سندھ کو بھیجا تھا تاہم گورنر سندھ نے بل پر اعتراض کرتے ہوئے اس کی توثیق سے انکار کردیا تھا۔

تاہم پی پی پی کی صوبائی حکومت نے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن کے بغیر سندھ نیب آرڈیننس کا خاتمہ کر کے سندھ احتساب بل کو گورنر کے اعتراضات کے بعد بھی ایک مرتبہ پھر منظور کرلیا۔

سندھ اسمبلی میں بل پر بات کرتے ہوئے وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ اپوزیشن چاہے توبل کو چیلنج کردے۔

وزیراعلی سندھ نے ایوان میں بل کا بھرپوردفاع کیا اور کہا کہ سندھ احتساب کمیشن کا چیئرمین حکومت منتخب نہیں کرے گی۔

مزید پڑھیں: گورنرسندھ کا نیب آرڈیننس کے خاتمے کے بل کی توثیق سے انکار

انہوں نے نیب کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نیت پرشک نہ کیا جائے۔

جس کے بعد سندھ احتساب بل کی منظوری پر اپوزیشن اراکین سندھ اسمبلی سے واک آؤٹ کرگئے اور بل کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کر دیا۔

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما فیصل سبزواری نے ایوان کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران بل کو بدعنوانی چھپانے کی کوشش قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔

فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ احتساب کمیشن بل متفقہ طور پر منظور نہیں ہوا ہے جبکہ سابق جج کو کمیشن کا سربراہ بنانا اپوزیشن کو لالی پاپ دینا ہے۔

یاد رہے کہ 14 جولائی 2017 کو گورنر سندھ محمد زبیر نے سندھ اسمبلی کے منظور کردہ نیب قوانین کے خاتمے کے بل پر دستخط کرنے سے انکار کرتے ہوئے اختلافی نوٹ میں کہا تھا کہ عوامی مفادات کے خلاف قانون سازی نہ کی جائے۔

واضح رہے کہ نیب قوانین میں خاتمے کا بل وزیر قانون سندھ ضیاء لنجار نے سندھ اسمبلی کے 3 جولائی کو ہونے والے گذشتہ سیشن میں پیش کیا تھا۔

سندھ اسمبلی میں حکومت نے 'نیب آرڈیننس سندھ 1999' منسوخی کا بل اپوزیشن کے شدید احتجاج کے باوجود منظور کرلیا تھا جس کے بعد اسے قانون کا درجہ دینے کے لیے گورنر سندھ کے پاس بھجوایا گیا تھا۔

تاہم گورنر سندھ نے توثیق سے انکار کرتے ہوئے بل پر اعتراض لگا کر اسے واپس بھیج دیا، ان کا کہنا تھا کہ نیب قوانین کا خاتمہ عوامی مفاد سے متصادم ہے اور گورنر سندھ نے سندھ اسمبلی کو بل کا دوبارہ جائزہ لینے کی ہدایت بھی کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: نیب کو سندھ میں کرپشن پرکارروائی کااختیارنہیں ہوگا، بل منظور

واضح رہے کہ اسمبلی کے قانون کے تحت اگر گورنر کسی بل پر دستخط نہیں کرتے اور اسے دوبارہ ایوان میں پیش کرنے پر ایوان سے منظوری مل جائے تو یہ قانون بن جائے گا۔

نیب آرڈیننس منسوخی بل کی منظوری کی صورت میں قومی احتساب بیورو (نیب) کا سندھ میں صوبائی حکومت کے ماتحت اداروں اور افسران کے خلاف کارروائی کا اختیار ختم ہوجائے گا۔

بل کی منظوری کے بعد نیب سندھ میں صرف وفاقی اداروں کے حکام کے خلاف ہی کارروائی کرسکے گا۔

بل کے مطابق سندھ میں بدعنوانی پر کارروائی محکمہ اینٹی کرپشن کرے گا اور نیب کو کسی کارروائی کا قانونی اختیار نہیں ہوگا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024