گردوں کے امراض سے بچنا بہت آسان
گردے ہمارے جسم میں گمنام ہیرو کی طرح ہوتے ہیں جو کچرے اور اضافی مواد کو خارج کرتے ہیں جبکہ یہ نمک، پوٹاشیم اور تیزابیت کی سطح کو بھی کنٹرول کرتے ہیں، جس سے بلڈ پریشر معمول پر رہتا ہے، جسم میں وٹامن ڈی کی مقدار بڑھتی ہے اور خون کے سرخ خلیات بھی متوازن سطح پر رہتے ہیں۔
گردوں کے امراض کافی تکلیف دہ اور جان لیوا بھی ثابت ہوسکتے ہیں۔
تاہم دن بھر میں مناسب مقدار میں پانی کا استعمال گردوں کے امراض کے نتیجے میں موت کے خطرے کو ٹال سکتا ہے۔
یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
ڈربی رائل ہسپتال کی ایک تحقیق کے مطابق جسم میں پانی کی شدید کمی کے نتیجے میں گردے خون میں موجود زہریلے مواد کو فلٹر کرنے سے قاصر ہوجاتے ہیں اور جمع ہونے والا فضلہ گردوں کے فیل ہونے کا باعث بن جاتا ہے۔
ایسے افراد کی زندگی بچنے کا انحصار گردوں کی پیوند کاری پر ہوتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ پانی کی کمی کو دور کرنا گردوں کے امراض سے تحفظ دینے کا آسان طریقہ ہے خاص طور پر درمیانی عمر کے افراد کو اس کا خیال رکھنا چاہیے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ اگر کسی شخص کو معمول سے کم پیشاب آرہا ہو، قے و متلی، معدے میں درد، ذہنی الجھن اور چکر وغیرہ جیسی علامات کا سامنا ہو تو یہ گردوں کے امراض کی علامات ہوسکتی ہیں۔
محققین کا کہنا تھا کہ گردوں کے امراض کے حوالے سے لوگوں میں شعور کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ امراض ہر سال لاکھوں اموات کا باعث بنتے ہیں جس کی روک تھام بہت آسان ہے۔