• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

سوزوکی مہران کو تیار کرنے کی وجہ سامنے آگئی

شائع July 18, 2017
مہران گاڑی — فوٹو بشکریہ پاک سوزوکی
مہران گاڑی — فوٹو بشکریہ پاک سوزوکی

ایک ایسے دور میں جب ٹیکنالوجی اپنے عروج پر ہے، اسمارٹ فونز، انٹرنیٹ، ایل ای ڈی ٹی وی و دیگر اشیاء نے ہماری زندگی آسان بنادی ہے وہیں سوزوکی کی معروف گاڑی مہران کے ڈیزائن میں گزرے برسوں میں شاید ہی کوئی تبدیلی آئی ہو۔

شروعات ہی سے مہران کو ڈرائیو کرنا کوئی بہت ہی بہترین تجربہ نہیں تھا تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس کے معیار میں مزید کمی آتی رہی جبکہ اس کی قیمت میں لگاتار اضافہ ہوتا گیا اس کے باوجود پھر بھی اس کی حکمرانی برقرار ہے۔

اور کمپنی کا کہنا ہے کہ اسے کوئی وجہ نظر نہیں آتی کہ مہران کی پروڈکشن کو روک دیا جائے۔

مزید پڑھیں : سوزوکی مہران کی جگہ نیا ماڈل لانے کا فیصلہ

پاکستان سوزوکی موٹر کمپنی کے جنرل منیجر مارکیٹنگ اعظم مرزا نے ایک انٹرویو کے دوران اس گاڑی کی تیاری بدستور جاری رکھنے کی وجہ بتائی، حالانکہ بیشتر افراد کی جانب سے مہران اور کلٹس جیسے گاڑیوں کی پروڈکشن روکنے کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔

اعظم مرزا نے تصدیق کی کہ عالمی سطح پر ان گاڑیوں کی تیاری ختم کی جاچکی ہے مگر مزید کہا ' مگر مجھے ایسی کوئی وجہ نظر نہیں آتی کہ پاکستان میں بھی مہران کی تیاری کو روک دیا جائے'۔

انہوں نے کہا ' یہ اب بھی مقبول گاڑی ہے اور اس کی طلب بہت زیادہ ہے، یہ سستی اور اس کے پرزہ جات آسانی سے دستیاب ہیں'۔

ان کے مطابق ' ہر ماہ چار ہزار مہران کے یونٹ فروخت ہوتے ہیں، جبکہ اس گاڑی اور مہران کی ری سیل بھی بہت اچھی اور مینٹینیس ویلیو ہے'۔

یہ بھی پڑھیں : پاک سوزوکی نے گاڑیوں کی قیمتیں 3 فیصد بڑھا دیں

ان کا کہنا تھا کہ اگر گاڑی کی فروخت اچھی ہو اور جیب پر بھاری نہ لگتی ہو تو اسے جاری رہنا چاہئے، بھارت میں بھی چالیس سال پرانی ایمبیسیڈر کی فروخت اچھی ہوتی ہے۔

ان کے بقول مہران کی فروخت دیہی علاقوں (اندرون سندھ، پنجاب اور خیبرپختونخواہ) میں اچھی ہوتی ہے، جبکہ یہ پہلے شہروں میں بھی مقبول تھی مگر شہری صارفین نے اب ویگن آر سے اسے اپ ڈیٹ کرلیا ہے جس کے اوسطاً ہر ماہ دو ہزار یونٹ فروخت ہورہے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024